مقدمے کے مدعی محمد اکرم اور گواہان محمد اسجد اور سجاد اشرف نے عدالت میں اپنے بیان حلفی جمع کروائے اور اس موقع پر عدالت میں مدعی نے اپنے بیان میں کہا کہ مونس الہٰی پر ہم نے کبھی کوئی الزام نہیں لگایا۔
مدعی نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کا اس مقدمے سے کوئی تعلق یا واسطہ نہیں ہے، ہمارا اس معاملے میں مونس الہٰی کے خلاف کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ مدعی کا کہنا تھا کہ پولیس نے وارنٹ غیرقانونی طور پر حاصل کیا، محمد اکرم نے عدالت سے استدعا کی کہ مونس الہٰی کے خلاف وارنٹ گرفتاری معطل کیا جائے۔
عدالت نے بیانات حلفی کے بعد مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا، ایڈیشنل سیشن جج گجرات نے نظرثانی کے لیے معاملہ واپس اسی عدالت کو بھجوا دیا۔