پنجاب حکومت نے گاڑیوں کی کسی دوسرے صوبے میں رجسٹریشن پر پابندی لگا دی

پنجاب حکومت نے گاڑیوں کی کسی دوسرے صوبے میں رجسٹریشن پر پابندی لگا دی

پنجاب حکومت نے گاڑیوں کی کسی دوسرے صوبے میں رجسٹریشن پر پابندی لگا دی۔

اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن میں بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث صوبہ پنجاب کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا تھا، جس کے بعد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے یہ فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: 2025 پاکستان میں 8 سے 10 لاکھ روپے کے بجٹ میں بہترین گاڑیاں

ایکسائز حکام کے مطابق اسلام آباد میں ٹیکس کی شرح کم ہونے کی وجہ سے پنجاب کے شہریوں کی بڑی تعداد گاڑیاں وفاقی دارالحکومت میں رجسٹر کراتی تھی، جس سے صوبے کے خزانے کو نقصان ہو رہا تھا۔ پابندی کے نتیجے میں ٹوکن ٹیکس میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز عمر شیر چٹھہ کا کہنا ہے کہ گاڑی جس صوبے کی سڑکوں پر چلتی ہے، اس کا ٹوکن ٹیکس بھی اسی صوبے میں جمع ہونا چاہیے۔ شہریوں نے حکومت کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے اور ماہرین کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی قیمت پنجاب میں زیادہ ہوتی ہے، جو ہاتھوں ہاتھ بکتی ہیں اور اس کی قیمت 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک زیادہ ہو سکتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف 2023 میں 75 ہزار گاڑیاں اسلام آباد میں رجسٹر کی گئی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *