سٹاک ایکسچینج ایک سال کے دوران بلندیوں پر پہنچا ہے اورحال ہی میں سینئر صحافی زاہد گشگوری کی جانب سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ 27 بڑی کمپنیاں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ۔
سینئر صحافی زاہد گشگوری کا کہنا ہے کہ ایک دستاویز پاکستان سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے شیئر کی گئی ہے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے سٹاک ایکسچینج میں جو بڑی بڑی کمپنیاں ہیں وہ manipulate یا ہیرا پھیری میں ملوث ہیں ، مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ۔
سینئر صحافی زاہد گشگوری کے مطابق سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے فوکل پرسن طارق احمد نے ایک خفیہ خط لکھا لکھا ہے، ایف ائی اے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی منی لانڈرنگ سمیرا اعظم کو جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ہم نے آپ کو یہ تمام ایس سی سی پی نے تحقیقاتی رپورٹ دے دی ہیں اور ارسال کردی ہیں آپ ان تمام بڑی کمپنیوں کی تحقیقات کریں جو کہ ان سائڈ ٹریڈنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ۔
زاہد گشکوری کاکہنا ہے کہ مبینہ طور پر ان میں سے کچھ بہت مشہور کمپنیاں ہیں جن پر یہ الزامات تھے کہ یہ منی لانڈنگ اور ان سائڈ ٹریڈنگ میں ملوث ہیں اس کی تفصیلات انہوں نے حاصل کی ہے اور جو 27 بڑے بروکرز ہیں ، یہ بہت بڑی کمپنیاں ہیں جو individuals ہیں ان کے نام بھی یہاں بتائے گئے ہیں .
سینئر صحافی زاہد گشگوری نے ناموں کے بارے میں بتاتے کہا کہ اس میں عبدالقادر مقانی ، خالد اقبال، علی رضا، محمد مرتضی ، ذاکر حسین ,رضوان ریاض , بلال ، مسعود وحید، امتیاز ابراہیم ، سید مصباح الدین رضوی محمد حسین اس کے علاوہ جو کیپیٹل پرائیویٹ لیمٹڈ ہیں ، ایم ایس ڈارک کیپیٹل لیمٹڈ، مصطفی اقبال ، عبدالباسط، علی اسلم ملک، علی اسلم ملک و دیگر نام شامل ہیں ، اور ان پر2010 کے تحت مقدمہ جو ہے وہ درج کیا گیا ہے اس کے علاوہ لمبی لسٹ ہے اور بھی نام ہیں لیکن ابھی کچھ لوگوں کے جوابات کا انتظار ہے ، یہ ایک نئی قسم کا scam یا مالیاتی گھپلا ہے جو سامنے آیا ہے ۔
صحافی نے ان تمام بروکرز کو جو کہ مبینہ طورپر اس منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں کو اپنا مؤقف پیش کرنے کی دعوت بھی دی ۔