اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے رواں سال کے لیے فطرانے اور جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے یا توڑنے پر فدیہ ادا کرنے کے لیے ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ فطرانہ تمام مسلمانوں پر واجب صدقہ ہے اور اسے رمضان کے اختتام سے پہلے ادا کرنا ضروری ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق گندم کی بنیاد پر فی کس فطرانہ کم از کم رقم 220 روپے جبکہ کھجور، کشمش یا خشک خوبانی جیسی دیگر اقسام کی غذائی مصنوعات کا انتخاب کرنے والوں کو مختلف رقم ادا کرنا ہوگی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری تفصیل کے مطابق کھجور کی مناسبت سے1650 روپے، کشمش کا 2500 روپے اور خشک خوبانی کے حساب سے 5000 روپے فی کس فطرانہ ادا کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر راغب نعیمی نے اس بات پر زور دیا کہ فطرانہ اور فدیہ کو اپنی مالی استطاعت کے مطابق ادا کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فطرانہ تمام مسلمانوں پر واجب صدقہ ہے جس میں مرد و عورت، آزاد اور غلام دونوں شامل ہیں اور اسے رمضان کے اختتام سے پہلے ادا کیا جانا چاہیے۔
اس اعلان میں کھانے پینے کی مختلف اشیا کے حساب سے فطرانے کی ادائیگی کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، جن کے مطابق اگر کوئی 30 دنوں کے فدیہ کی رقم گندم کے حساب سے ادا کرے گا تو اسے 6 ہزار 600 روپے، جو کے لیے 13 ہزار 500 روپے، کھجور کے لیے 49 ہزار 500 روپے، کشمش کی 75 ہزار روپے اور خشک خوبانی کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم ادا کرنا ہوگی۔
ڈاکٹر راغب نعیمی نے جان بوجھ کر روزہ توڑنے پر کفارہ (سزا) کے حوالے سے کہا کہ اس صورت میں یا تو مسلسل 60 دن تک روزے رکھنا ہوں گے یا 60 ضرورت مندوں کو 2 وقت کا کھانا کھلانا ہوگا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق سبسڈی والے سرکاری آٹے کا استعمال کرنے والے افراد اپنا فطرانہ یا فدیا 160 روپے تک ادا کر سکتے ہیں۔