اسلامی نظریاتی کونسل کا رمضان المبارک 2025 کے لیے فطرانے اور فدیے کی رقم کا اعلان

اسلامی نظریاتی کونسل کا رمضان المبارک 2025 کے لیے فطرانے اور فدیے کی رقم کا اعلان

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے رواں سال کے لیے فطرانے اور جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے یا توڑنے پر فدیہ ادا کرنے کے لیے ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ فطرانہ تمام مسلمانوں پر واجب صدقہ ہے اور اسے رمضان کے اختتام سے پہلے ادا کرنا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا طارق جمیل نے وی پی این کے خلاف اسلامی نظریاتی کونسل کے فتوے کو مسترد کر دیا

اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق گندم کی بنیاد پر فی کس فطرانہ کم از کم رقم 220 روپے جبکہ کھجور، کشمش یا خشک خوبانی جیسی دیگر اقسام کی غذائی مصنوعات کا انتخاب کرنے والوں کو مختلف رقم ادا کرنا ہوگی۔

اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری تفصیل کے مطابق کھجور کی مناسبت سے1650 روپے، کشمش کا 2500 روپے اور خشک خوبانی کے حساب سے 5000 روپے فی کس فطرانہ ادا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کا استعمال غیرشرعی قراردے دیا

ڈاکٹر راغب نعیمی نے اس بات پر زور دیا کہ فطرانہ اور فدیہ کو اپنی مالی استطاعت کے مطابق ادا کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فطرانہ تمام مسلمانوں پر واجب صدقہ ہے جس میں مرد و عورت، آزاد اور غلام دونوں شامل ہیں اور اسے رمضان کے اختتام سے پہلے ادا کیا جانا چاہیے۔

اس اعلان میں کھانے پینے کی مختلف اشیا کے حساب سے فطرانے کی ادائیگی کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، جن کے مطابق اگر کوئی 30 دنوں کے فدیہ کی رقم گندم کے حساب سے ادا کرے گا تو اسے 6 ہزار 600 روپے، جو کے لیے 13 ہزار 500 روپے، کھجور کے لیے 49 ہزار 500 روپے، کشمش کی 75 ہزار روپے اور خشک خوبانی کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم ادا کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:وی پی این کو ناجائز یا غیر شرعی نہیں کہا اسکا استعمال کو درست ہونا چاہیئے، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی

ڈاکٹر راغب نعیمی نے جان بوجھ کر روزہ توڑنے پر کفارہ (سزا) کے حوالے سے کہا کہ اس صورت میں یا تو مسلسل 60 دن تک روزے رکھنا ہوں گے یا 60 ضرورت مندوں کو 2 وقت کا کھانا کھلانا ہوگا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق سبسڈی والے سرکاری آٹے کا استعمال کرنے والے افراد اپنا فطرانہ یا فدیا 160 روپے تک ادا کر سکتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *