اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی پر کرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کر دیا گیا، احتساب کمیشن میں درخواست جمع کروا دی گئی۔
اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کے خلاف بھی مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق احتساب کمیشن میں درخواست جمع کروا دی گئی۔ درخواست کی روشنی میں احتساب کمیشن نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو سوالنامہ ارسال کردیا ہے۔ سوالنامے کیساتھ درخواست میں لگائے گئے الزامات کا جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
احتساب کمیشن کے ممبر کے مطابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی پر مبینہ طور پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔ ممبر احتساب کمیشن نے آزاد ڈیجیٹل کو بتایا کہ بابر سلیم سواتی پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مبینہ طور پر ذاتی پسند و نا پسند کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے، بابر سلیم سواتی پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے 20 سے 30 کے قریب اہلکاروں کو بھرتی کیا ہے جو خلاف قانون تھی۔
احتساب کمیشن کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اسمبلی کی تزئین و آرائش میں مبینہ طور پر فنڈز کا غلط استعمال کیا جس حوالے سے ان سے پوچھا جائے۔ یہ شکایت بھی دائر کی گئی ہے کہ بابر سلیم سواتی نے اسپیکر ہاؤس کی دوبارہ مرمت پر پیسے خرچ کئے جس کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اسپیکر ہاؤس بلکل درست حالات میں تھا۔
ممبر احتساب کمیشن نے بتایا کہ احتساب کمیشن نے بابر سلیم سواتی پر عائد تمام الزامات کا جواب 14 روز میں طلب کرلیا، ممبر کے مطابق اسپیکر پر عائد الزامات کو دیکھ رہے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپیکر پر عائد الزامات درست ہے یا نہیں اس کی مکمل تحقیقات شروع کردی ہیں۔
دوسری جانب اس حوالے سے جب اسپیکر خیبرپختونخوا بابر سلیم سواتی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جس نے احتساب کمیشن کو میرے خلاف درخواست دی ہے اس کا انہیں پورا علم ہے۔ بابر سلیم سواتی نے بتایا کہ وقت آنے پر وہ تمام الزامات کا جواب دیں گے۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے بتایا کہ میرے خلاف احتساب کمیشن کو پی ٹی آئی ہی کے ایک رہنماء نے درخواست دی ہے۔
احتساب کمیشن کے دوسرے ممبر سے بھی اس حوالے سے بات کی گئی جنہوں نے تصدیق کی کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے لیکن اسے دیکھا جارہا ہے۔ ان کے مطابق شکایت موصول ہونا کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ جب تک الزامات ثابت نہیں ہوتے تب تک کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔