خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف مبینہ کرپشن اور بے ضابطگیوں کے انکشافات، وزیراعلیٰ کیخلاف تحقیقات کا آغاز

خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف مبینہ کرپشن اور بے ضابطگیوں کے انکشافات، وزیراعلیٰ کیخلاف تحقیقات کا آغاز

خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف کرپشن اور بے ضابطگیوں کے انکشافات، نیب نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کیخلاف مبینہ کرپشن پر تحقیقات شروع کردیں۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی گندم خریداری میں میگا کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مبینہ طور پر گندم کی خریداری کیلئے تین فرنٹ مینوں کو خریداری کا ٹھیکہ دیا۔ محکمہ فوڈ خیبرپختونخوا نے فرنٹ مینوں کے ذریعے پنجاب سے سستی گندم خرید کر مہنگی فروخت کی۔

مزید پڑھیں: ٹی ایم اے مردان میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف

ڈی آئی خان کیلئے ساڑھے 24 میٹرک ٹن گندم خریداری میں خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا۔ پنجاب اور سندھ حکومت سے دگنی قیمت پر گندم کی خریداری کی گئی۔ خیبرپختونخوا حکومت نے مقامی تاجروں اور سپلائرز سے مہنگے داموں گندم کی خریداری کی۔

نیب نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کیخلاف ڈی آئی خان میں پٹواریوں کی بھرتیوں سے متعلق کرپشن کا نیا کیس بنایا۔ نیب ذرائع کے مطابق سیکرٹری ریونیوسے خط و کتابت کے بغیر پٹواریوں کی سیٹوں کو 24 سے 36 کر دیا گیا۔ پٹواریوں کی بھرتی کیلئے اخبار میں اشتہار بھی نہیں دیا گیا۔ وزیراعلیٰ کے دبائو پر بھرتیوں میں عمر کی حد کو بھی نظر انداز کیا گیا۔ ڈی آئی خان میں پٹواریوں کی بھرتیوں میں بھی کروڑوں روپے کی رشوت کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈی آئی خان میں پٹواریوں کی بھرتیوں میں مبینہ طور پر 33 کروڑ 60 لاکھ روپے رشوت لی گئی۔ جن امیدواروں کو مبینہ طور پر وزیراعلیٰ نے نامزد کیا انہیں کو پٹواری کی سیٹ پر بھرتی کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور کے فرنٹ میں لطیف نیازی اور نواز نے رشوت وصول کی۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے بھی خیبرپختونخوا میں مبینہ کرپشن کی شکایت کی۔ ڈبلیو ایف پی کے مطابق خیبرپختونخوا میں بے نظیر نشونما پروگرام کو روک دیا گیا ہے اور بے نظیر نشونما نیوٹریشن کے تحت ملنے والی خوراک مقامی مارکیٹ میں غیر قانونی طور پر فروخت کی گئی ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے الزامات عائد کیے کہ باجوڑ، خیبر، کوہاٹ، لکی مروت، تور غر ، نوشہرہ اور بنوں میں بیشتر غیر حاضر ملازمین تنخواہیں وصول کرتے رہے جبکہ کام کرنیوالے اسٹاف کی تنخواہوں کی رسیدیں پیش نہیں کی گئیں۔ تنخواہوں کی مد میں 79کروڑ 90لاکھ روپے خوردبرد کیے گئے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *