ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد پاکستان پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم نے خود استقبال کیا

ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد پاکستان پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم نے خود استقبال کیا

ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان ایک روزہ سرکاری دورے پرپاکستان پہنچ گئے ہیں، صدر آصف علی زرداری، ان کی صاحبزادی آصفہ زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نور خان ایئربیس پہنچنے پر ولی عہد کا پرتپاک استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں:ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد کل پاکستان کے دورہ پر پہنچیں گے

ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان وفد کے ہمراہ ہجمعرات کی سہ پہر پاکستان کے دورے پر پہنچ گئے ہیں، نورخان ایئربیس پہنچنے پرمعزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، سب سے اہم بات یہ تھی کہ صدر آصف علی زرداری، ان کی صاحبزادی آصفہ زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف خود استقبال کے لیے نور خان ایئربیس پہنچنے، معزز مہمان کو توپوں کی بھی دی گئی۔

شہزادہ خالد بن محمد زید النہیان نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے مصافحہ اور جہاں سے انہیں قافلے کی صورت میں اسلام آباد لایا گیا، دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہمراہ وزرا، اعلیٰ حکام اور تاجر برادری کے اہم افراد بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی، پاکستان نے ایک روزہ فارمیٹ میں ایک نیا ریکارڈ اپنے نام کر لیا

حکام کا کہنا ہے کہ شہزادہ خالد بن محمد زید النہیان کے دورہ پاکستان کے دوران متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے اور طویل مدتی اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی متعدد یادداشتوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

خلیجی ملک کی وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات چین اور امریکا کے بعد پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کا ایک بڑا ذریعہ ہے جس کی مالیت گزشتہ 20 سالوں میں 10 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے حالیہ برسوں میں اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں تیز کی ہیں۔ گزشتہ سال دونوں ممالک نے ریلوے، اقتصادی زونز اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تعاون کے لیے 3 ارب ڈالر سے زیادہ کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:متحدہ عرب امارات کا غیر ہنر مند پاکستانی افراد کو ویزے جاری نہ کرنے کا فیصلہ

ابوظہبی کے ولی عہد کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان متعدد خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ اقتصادی سفارتکاری پر عمل پیرا ہے اور آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام سے تقویت پاتے ہوئے معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

پاکستان میں پالیسی ساز متحدہ عرب امارات کو اس کی جغرافیائی قربت کی وجہ سے ایک بہترین برآمدی منزل سمجھتے ہیں، جو تجارتی لین دین کو آسان بناتے ہوئے نقل و حمل اور مال برداری کے اخراجات کو کم سے کم کرتا ہے۔

ابوظہبی ایک ملین سے زیادہ پاکستانی تارکین وطن کا گھر بھی ہے ، متحدہ عرب امارات میں پاکستانی تارکین وطن کی تعداد دوسرے نمبر پر ہے یہ ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *