رویت ہلال ریسرچ کمیٹی کا چاند کی رویت سے متعلق اہم بیان آگیا۔
رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق پہلا روزہ اتوار کو ہونے کا امکان ہے، جبکہ ماہرین فلکیات نے بتایا ہے کہ 28 فروری کو چاند کی رویت ممکن نہیں ہوگی۔ ماہرین کے مطابق جمعہ کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 14 گھنٹے سے بھی کم ہوگی جبکہ رویت ہلال کے لیے چاند کی عمر کم از کم 19 گھنٹے ہونی چاہیے۔
اس کے علاوہ چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا ضروری ہے لیکن یہ صرف 5 ڈگری ہوگا۔ غروب آفتاب اور غروب قمر کے درمیان فرق بھی کم از کم 40 منٹ ہونا چاہیے لیکن کوئٹہ اور جیوانی میں یہ فرق 30 منٹ جبکہ دیگرعلاقوں میں 29 منٹ ہوگا۔ جس کی وجہ سے رمضان کا چاند نہ انسانی آنکھ سے دکھائی دے گا اور نہ ہی ٹیلی اسکوپ سے دیکھا جاسکے گا۔
یاد رہے کہ ماہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 29 شعبان (28 فروری) کو پشاور میں بلایا گیا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چاند کی رویت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔