پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کو مہنگی بجلی سے ریلیف فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ’چیف منسٹر پنجاب فری سولر پینل سکیم‘ کا باضابطہ افتتاح ہو گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سکیم کا افتتاح کرتے ہوئے سولر پینلز کی تنصیب کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نےقرعہ اندازی جیتنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس سکیم کا مقصد عوام کو سستے اور پائیدار توانائی کے ذرائع فراہم کرنا ہے۔
اس موقع پر سیکرٹری انرجی نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس سکیم کے تحت سال بھر میں 94 ہزار 483 سولر سسٹمز نصب کیے جائیں گے۔ صوبے میں ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر سسٹم مفت فراہم کیا جائے گا۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس سکیم کے لیے 8 لاکھ 61 ہزار صارفین نے درخواستیں جمع کرائی ہیں، جن میں سے 0.55 کلوواٹ کے 47 ہزار 182 اور 1.1 کلوواٹ کے 47 ہزار 301 سسٹمز نصب کیے جائیں گے۔
سیکرٹری انرجی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 100 یونٹ سے 200 یونٹ تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر سسٹم مفت دیا جائے گا۔ صارفین کے ماہانہ بل پر درج ریفرنس نمبر اور سی این آئی سی نمبر کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔
سولر پینلز اور انورٹرز کو چوری سے بچانے کے لیے انہیں صارف کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ اس سکیم کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک لاکھ سولر سسٹمز کی تنصیب سے 57 ہزار ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی، جس سے ماحولیاتی تحفظ کو فروغ ملے گا۔
اس کے علاوہ حکومت پر سبسڈی کا بوجھ بھی کم ہوگا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہدایت کی کہ فزیکل ویری فکیشن کے بعد مارچ کے آخر تک صوبہ بھر میں سولر سسٹمز کی تنصیب کا عمل شروع کر دیا جائے اور جولائی کے آخر تک سکیم کا پہلا فیز مکمل کر لیا جائے۔