ملک کے شمالی علاقوں میں غیر معمولی اور شدید برفباری کے باعث سیاحتی مقامات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مارچ کے آغاز پر شمالی علاقوں، خاص طور پر گلیات، خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں غیر متوقع برفباری اور موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گلیات میں شدید برفباری کے باعث ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں تاکہ موسمی مشکلات سے بچا جا سکے۔ جی ڈی اے اور ڈسٹرکٹ پولیس نے انٹری پوائنٹس پر سخت اقدامات کیے ہیںجبکہ گلیات میں موجود سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ضلعی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔
موسم کی خراب صورتحال کے پیش نظر علاقے کے تمام تعلیمی اداروں کو 3 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں اتوار کی شام سے جاری بارشوں اور برفباری کے باعث زندگی کے معمولات شدید متاثر ہوئے ہیں۔
قراقرم ہائی وے سمیت متعدد اہم شاہراہیں بلاک ہو گئی ہیں، جس کے نتیجے میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر معطل ہو گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژنز کے بالائی علاقوں میں گزشتہ 2 دنوں کے دوران 2 انچ سے ڈیڑھ فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔
مسلسل بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، جن میں سے ایک واقعہ شیتیال، بالائی کوہستان میں پیش آیا، جس کے باعث قراقرم ہائی وے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ اس شاہراہ کے بند ہونے سے اسلام آباد، گلگت بلتستان اور کوہستان کے بالائی علاقوں کے درمیان ٹریفک کا نظام منقطع ہو گیا ہے۔
ایڈیشل ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان خرم رحمن جدون نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے پر ٹریفک کی آمدورفت مکمل طور پر معطل ہے۔ انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گلگت بلتستان کا سفر کرنے کے ارادے کو ملتوی کر دیں کیونکہ موسمی حالات کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔