راولپنڈی میں 157 ہاؤسنگ اسکیمز غیر قانونی قرار، آر ڈی اے کاجائیداد کے لین دین پر پابندی کا مطالبہ

راولپنڈی میں 157 ہاؤسنگ اسکیمز غیر قانونی قرار، آر ڈی اے کاجائیداد کے لین دین پر پابندی کا مطالبہ

راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شہر کے گر دونواح میں 157 ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے جائیداد کے لین دین پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی  نے 157 ہاؤسنگ سکیموں کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف ریونیو سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ ان منصوبوں کے اندر پلاٹوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

آر ڈی اے کے میٹروپولیٹن پلاننگ اور ٹریفک انجینئرنگ کے ڈائریکٹر طاہر میو کے ایک خط کے مطابق، ان ہاؤسنگ سکیموں نے ابتدائی طور پر آر ڈی اے اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) سے منظوری کے لیے درخواست دی تھی لیکن بعد میں اپنی درخواستیں واپس لے لیں اور غیر قانونی طور پر ترقی کا عمل جاری رکھا۔

اس کے جواب میں، آر ڈی اے نے سرکاری طور پر ان سکیموں کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور ان کے اندر جائیداد کے لین دین کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔

پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے تحت قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ غیر مجاز ڈیویلپمنٹ میں ملوث افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں میں شکایات بھی درج کر دی گئی ہیں۔

متاثرہ سکیمیں راولپنڈی، کلر سیداں، گوجر خان، کہوٹہ، ٹاہلیان روات، چکری، مندرہ، ٹیکسلا، واہ کینٹ، چونترہ، نصیر آباد، کلیام، فتح جنگ اور دھمیال سمیت مختلف مقامات پر پھیلی ہوئی ہیں۔ آر ڈی اے نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ مالی نقصانات سے بچنے کے لیے ان غیر منظور شدہ منصوبوں میں سرمایہ کاری سے گریز کریں۔

حکام نے یہ بھی متنبہ کیا ہے کہ ان میں سے بہت سی اسکیمیں خریداروں کو راغب کرنے کے لیے مارکیٹنگ کے گمراہ کن حربے استعمال کر رہی ہیں، اور ریئل اسٹیٹ کے دھوکہ دہی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *