عیدالفطر کے موقع پر شہری اپنے پیاروں کو عیدی دینے کے لیے بینکوں سے نئے کرنسی نوٹ حاصل کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ عید پر نئے کرنسی نوٹ حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟۔
اگر کوئی شخص نئے کرنسی نوٹ حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ اپنے شناختی کارڈ کی کاپی کے ساتھ کسی بھی بینک میں جا کر براہ راست نوٹ حاصل کر سکتا ہے۔ اگر بینک کے پاس نئے نوٹوں کا اسٹاک موجود ہو تو فوری طور پر نئے نوٹ دے دیے جاتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک ہر سال کمرشل بینکوں کو نئے کرنسی نوٹ جاری کرتا ہے۔ بینکوں کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے جتنے نوٹ دیے جاتے ہیں، وہ انہیں قبول کرتے ہیں۔ تاہم عید کے موقع پر ان نوٹوں کی مانگ بہت زیادہ ہوتی ہے اور نئے نوٹ چند دنوں میں ہی ختم ہو جاتے ہیں۔ اس سال بھی پندرہویں روزے کے بعد بینکوں میں نئے نوٹس آئے تھے۔
نئے نوٹس کی کمی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ بینک کا عملہ اکثر یہ نوٹس اپنے جاننے والوں میں تقسیم کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے عام صارفین کے لیے نوٹس دستیاب نہیں رہتے۔
2سے 3 سال پہلے تک اسٹیٹ بینک براہ راست عوام کو نئے کرنسی نوٹ جاری کرتا تھا۔ ایک کوڈ کے ذریعے لوگ اسٹیٹ بینک سے رابطہ کر کے نوٹس حاصل کر لیتے تھے۔ تاہم اب اسٹیٹ بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں، اور عوام کو دیگر بینکوں سے نوٹس حاصل کرنے پڑتے ہیں۔
رانا عمیر کے مطابق اسٹیٹ بینک ہر برانچ کو عید کے موقع پر تقریباً 80 سے 100 بنڈل نئے کرنسی نوٹ فراہم کرتا ہے۔ ہر بنڈل میں 10 پیکٹ ہوتے ہیں۔ عام طور پر ہر برانچ کو 10 روپے والے 8 سے 10 بنڈل، 100 روپے والے 3 سے 4 بنڈل، 20 روپے والے 1 سے 2 بنڈل اور 50 روپے والے نوٹس بھی دیے جاتے ہیں۔
تاہم بینک کے ہزاروں کسٹمرز ہونے کی وجہ سے ہر صارف کی خواہش پوری کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ فی صارف زیادہ سے زیادہ 1 سے 2 پیکٹ دیے جا سکتے ہیں، جس میں 10، 20، 50، اور 100 روپے والے نوٹس ملا کر تقریباً 16 سے 18 ہزار روپے کے نئے کرنسی نوٹس شامل ہوتے ہیں۔