میانمار اور تھائی لینڈ میں 7.7 شدت کا زلزلہ، بنکاک میں کئی منزلہ عمارت گر گئی، ایمرجنسی نافذ

میانمار اور تھائی لینڈ میں 7.7 شدت کا زلزلہ، بنکاک میں کئی منزلہ عمارت گر گئی، ایمرجنسی نافذ

میانمار اور اس کے ہمسایہ ملک تھائی لینڈ میں 7.7 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں بینکاک میں ایک زیر تعمیر فلک بوس عمارت منہدم ہو گئی جہاں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ عمارت گرنے سے 3 افراد ہلاک درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی جس کی شدت ساگانگ شہر کے شمال مغرب میں جمعہ کی سہ پہر انتہائی کم گہرائی میں محسوس کی گئی۔ اس کے چند منٹ بعد اسی علاقے میں 6.4 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔

تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں ایک 30 منزلہ زیر تعمیر عمارت منہدم ہوگئی جس کے نتیجے میں 43 مزدوروں کے ملبے تلے دبنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرکاری دفاتر کے لیے بنائی جانے والی بڑی عمارت چند سیکنڈوں میں ملبے میں تبدیل ہو گئی۔

بانگ سو ضلع کے ڈپٹی پولیس چیف ورپت سختائی نے میڈیا کو بتایا کہ ‘جب میں جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے لیے پہنچا تو میں نے لوگوں کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے سنا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اندازہ ہے کہ سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن ہم اب بھی ہلاکتوں کی تعداد کا تعین کر رہے ہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ عمارت کے ہلنے کے ساتھ ہی چھت سے ٹکڑے گر گئے، وردی میں ملبوس عملہ باہر بھاگا، کچھ کانپ رہے تھے اور رو رہے تھے، کچھ اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے کے لیے موبائل فون پکڑ رہے تھے۔

زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے آس پاس کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں اور شہر کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک کی طرف جانے والا راستہ ٹریفک سے جام ہو گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد یہ ہسپتال بڑے پیمانے پر ہلاکتوں والا علاقہ تھا۔

ایک ہزار بستروں پر مشتمل اس ہسپتال میں زخمیوں کا علاج باہر گلی میں کیا جا رہا ہے،کچھ لوگ درد میں تڑپ رہے تھے، کچھ خاموش پڑے ہوئے تھے کیونکہ رشتہ دار انہیں تسلی دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ زلزلے کے جھٹکے دونوں ممالک میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

عمارتوں کو نقصان

زلزلے کی وجہ سے بنکاک میں میٹرو اور لائٹ ریل خدمات معطل ہو گئیں جہاں تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پیتونگٹرن شناوترا نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے زلزلے کے بعد جنوبی جزیرے فوکیت کے سرکاری دورہ ملتوی کر دیا ہے تاکہ ‘ہنگامی اجلاس’ منعقد کیا جا سکے۔ بیجنگ کے زلزلے کے ادارے کے مطابق زلزلے کے جھٹکے چین کے جنوب مغربی صوبے یوننان میں بھی محسوس کیے گئے، جس کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی۔

یو ایس جی ایس کے مطابق میانمار میں زلزلے نسبتاً عام بات ہے، جہاں 1930 اور 1956 کے درمیان ساگانگ فالٹ کے قریب 7.0 یا اس سے زیادہ شدت کے 6 طاقتور زلزلے آئے، جو ملک کے مرکز سے شمال سے جنوب تک جاتا ہے۔

2016 میں وسطی میانمار کے قدیم دارالحکومت باگان میں 6.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میانمار کے شہروں میں ترقی کی تیز رفتاری، تباہ حال انفراسٹرکچر اور ناقص شہری منصوبہ بندی نے ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے علاقوں کو زلزلوں اور دیگر آفات کا شکار بنا دیا ہے۔ اس غریب جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں خاص طور پر دیہی ریاستوں میں طبی نظام تناؤ کا شکار ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *