عدالت نے ایس ایچ او کو سنگین الزام میں ایک ماہ قید 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا

عدالت نے ایس ایچ او کو سنگین الزام میں ایک ماہ قید 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا

عدالت کی جانب سے ایس ایچ او کو سنگین الزام میں ایک ماہ قید جبکہ 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا گیا۔

ایس ایچ او تھانہ حیات آباد کی جانب سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ پر ایس ایچ او حیات آباد طارق خان کو ایک ماہ قید اور دس ہزار روپے جرمانہ کردیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے وزراء نے بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو آڑے ہاتھوں لے لیا

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طلاء محمد نے درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ تحریری فیصلے کے مطابق درخواستگزار کی گاڑی 2015 میں پولیس نے تحویل میں لی تھی۔ 2019 میں عدالت نے درخواست گزار کو گاڑی واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم عدالتی احکامات کے باوجود درخواست گزار کو گاڑی واپس نہیں دی گئی۔ گاڑی واپس نہ ملنے پر درخواست گزار نے توہین عدالت درخواست دائر کی۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعلقہ ایس ایچ او توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔

متعلقہ ایس ایچ او کو ایک ماہ قید اور دس ہزار جرمانہ کیا جاتا ہے فیصلہ میں سی سی پی او اور متعلقہ افسران کو متعلقہ ایس ایچ او کو حراست میں اورسنٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ جبکہ سی سی پی او اور دیگر پولیس اہلکار درخواست گزار کی گاڑی ریکور کرنے اور دس دن میں عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

author

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *