پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کروادی ۔
اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو 17 اپریل کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے جواب طلب کیا تھا اور اب پی ٹی آئی نے سندھی عوام کی حمایت کرتے ہوئے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں قرارداد جمع کر ادی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈ ر قومی اسمبلی عمر ایوب کی جانب سے زرتاج گل، احمد چٹھہ اور علی محمد خان نے قونی اسمبلی اسپیکر سردار ایاز صادق کو قرارداد جمع کروائی ہے۔ اس موقع پر زرتاج گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں نئی نہریں نکالنے پر بے چینی ہے، وفاقی حکومت مشترکہ مفادات (سی سی آئی )کا اجلاس بلائے بغیر حساس فیصلے کر رہی ہے ۔
زرتاج گل نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل ہی نہریں نکالنے کی قرارداد ایجنڈے پر بحث کیلئےمقرر کریں، قومی اسمبلی میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی قرارداد پر کھلی بحث کرائی جائے اور مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھی بلایا جائے۔
علی محمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف ہیں تو پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی قرارداد کی حمایت کرے۔ جس پر صحافی نےعلی محمد خان سے سوال کیا کہ ایک طرف آپ صدر آصف علی زرداری پر پانی بیچنے کا الزام لگاتے ہیں دوسری طرف ان کی پارٹی سے حمایت مانگ رہے ہیں؟۔
جس کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ ایوان صدر میں آصف زرداری نے نہروں کی منظوری والے اجلاس کی صدارت کی تھی اگروہ خلاف ہوتے تو کبھی اس اجلاس کی صدارت نہ کرتے تو پھر وہی ذمہ دار ہیں ۔