ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز ڈاکٹر نجیب کا کہنا ہے کہ قبل از وقت زلزلے کی پیشنگوئی نہیں کی جاسکتی۔ شارٹ ٹرم زلزلے کی پیشنگوئی کرنا مشکل ترین عمل ہے۔
ایک انٹرویو میں ڈاکٹر نجیب احمد نے کہا کہ کسی علاقے میں 100 سال پہلے اگر زلزلہ آیا ہے تو وہاں کے زمینی خدوخال دیکھ کر کچھ اندازہ لگایا جاسکتا ہے تاہم زلزلے کی شدت اور گہرائی پھر بھی نہیں بتائی جاسکتی اور نہ زلزلہ آنے کے وقت کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز نے مزید کہا کہ جاپان، امریکا اور چین بھی زلزلے کی پیشنگوئی کرنے میں ناکام رہے ہیں، ہمارے پاس جو سینسرز ہیں وہ انتہائی حساس ہیں، یہ سینسرز اے 1.1 سے لے کر 9 تک شدت چیک کرتے ہیں ۔ 14 جی پی ایس اسٹیشنز بھی ہر وقت زمین کی ارتعاش کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایکٹو فالٹ لائن پر واقع ہے، جہاں تواتر سے زلزلے آرہے ہیں۔ پاکستان ہندوکش کی ایکٹو فالٹ لائن پر ہے۔ہم مسلسل زمینی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں۔