پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پہلگام مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے، بھارت بغیر تحقیقات کے الزام داغ دیتا ہے، اسے سب سے پہلے اپنے ملک کے اندر عوام کے ساتھ اپنے روّیے اور ناانصافیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ‘پاکستان کا پہلگام مقبضوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، پاکستان پر الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ حملہ ناگالینڈ سے لے کر کشمیر تک بھارت میں مرکزی حکومت کے خلاف لوگوں کا رد عمل بھی ہو سکتا ہے، جس میں منی پور میں بدامنی بھی شامل ہے، بھارت اپنے عوام کے ساتھ کیے جانے والے سلوک اور روّیے پر پہلے نظر ثانی کرے اور پھر الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں مرکزی حکومت کے خلاف ناگالینڈ، منی پور، کشمیر اور چھتیس گڑھ سمیت کئی ریاستوں میں احتجاج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی شکل میں دہشتگردی کے شدید خلاف ہیں، مقامی لوگوں کو دہشتگردوں کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر مقامی سطح پر کوئی بھارتی حکومت کو نشانہ بنا رہا ہوتا ہے تو بھارت اور بھارتی میڈیا کو اس کے جواب میں پاکستان کو نشانہ بنانا آسان ہو جاتا ہے۔ یہ بیان جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں ایک سیاحوں پر ایک حملے کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت بعد سامنے آیا ہے جس میں 28 افراد مارے گئے ہیں، ان میں زیادہ تر سیاح تھے۔