کمشنرز کو نئی لگژری گاڑیوں کی فراہمی کے لیے 52 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری

کمشنرز کو نئی لگژری گاڑیوں کی فراہمی کے لیے 52 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری

محکمہ خزانہ سندھ نے سندھ کے 6 ڈویژنز کے کمشنرز اور صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) کے لیے نئی لگژری گاڑیوں کی خریداری کے لیے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کو 52 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کردیے ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ رقم 2755 سی سی انجن کی گنجائش والی 35 گاڑیاں خریدنے کے لیے استعمال کی جائے گی جن میں 6 ٹویوٹا فورچیونرڈیزل ماڈلز اور 29 ٹویوٹا ہائی لکس روکو پک اپ شامل ہیں۔

6 فورچیونر کراچی سمیت صوبے کے کمشنرز کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ہائی لکس روکوز 29 ڈپٹی کمشنرز کو تفویض کیے جائیں گے۔ سندھ میں 6 ڈویژن ہیں، کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیر آباد (نواب شاہ)۔

سندھ میں 30 اضلاع ہیں، تاہم حکومت ایک روکو کم کرے گی کیونکہ ضلع کیماڑی کے ڈی سی کو اس الاٹمنٹ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ نئے قائم شدہ ضلع کے لیے پہلے ہی ایک نئی گاڑی خریدی جا چکی تھی۔

فنڈز کا اجرا نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیے جانے سے تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل کیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق کمشنرز کی ہر فورچیونر گاڑی کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ہے جبکہ ڈی سیز کے لیے مختص ہر ہائی لکس روکو گاڑی کی قیمت ایک کروڑ 44 لاکھ روپے ہے۔

سندھ کابینہ نے رواں سال جنوری میں ان گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل کابینہ نے اے سی کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کی بھی منظوری دی تھی جس پر عوامی سطح پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ ناقدین نے کفایت شعاری کے حکومتی مطالبے اور عہدیداروں کے لیے لگژری گاڑیوں پر بڑے اخراجات کے درمیان تضاد کی نشاندہی کی۔

تنقید کے باوجود سندھ حکومت نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی گاڑیوں کی خریداری افسران کے لیے ضروری ہیں تاکہ وہ اپنی سرکاری ذمہ داریاں مؤثر انداز میں نبھائیں۔ حکومت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ان خریداریوں کے لیے مختص رقم رواں مالی سال کے بجٹ میں مناسب طریقے سے کی گئی تھی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *