سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام میں جو واقعہ پیش آیا اس کے تمام پہلو مشکوک ہیں۔ پہلگام میں دن دیہاڑے واردات ہوئی ہے۔ پہلگام وہ مقام ہے جہاں کثرت سے سیاح آتے ہیں۔ سیاحوں کی حفاظت کیلئے بھارتی فوج کہاں تھی؟۔ 7 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ ہونا بڑا سوالیہ نشان ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ حملے کے فوری بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ کوئی تحقیق، تفتیش، ثبوت یا شواہد نہیں ہیں اور پاکستان پر الزام لگا دیا جاتا ہے۔ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانا بھارت کا وطیرہ ہے۔ بھارت کا جھوٹ اب چلنے والا نہیں۔ دنیا نے پہلگام واقعے سے متعلق بھارت کے جھوٹے بیانیہ کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق کوئی بھی ملک یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔یہ نہیں ہوسکتا کہ تم پاکستان کا پانی روک لو گے۔ ہم 21ویں صدی میں کوئی کربلا بننے کو تیار نہیں ہیں۔ بلاول کے بیان کی تائید کرتا ہوں کہ اگر ہمارے دریائوں میں پانی نہیں تو تمہارا خون بہے گا۔ عالمی بینک بھی سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کو کم کیا جارہا ہے۔ پاکستان 25کروڑ عوام کا ملک ہے، ہماری فوج لڑنا جانتی ہے۔