ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جنگی مشقیں جاری ہیں۔ جنگی مشقوں میں چھوٹے بڑے جدید ہتھیاروں سمیت ٹینکوں، توپ خانہ اور انفنٹری نے حصہ لیا۔ یہ جنگی مشقیں سیالکوٹ، نارووال، ظفروال اور شکر گڑھ سمیت دیگر علاقوں میں کی جا رہی ہیں۔
پاک فوج کے جوان دفاع وطن کے لئے پر عزم ملک کی سلامتی اور دفاع کے لئے پاک فوج کے جوان قربانی دینے کو تیار ہیں۔ پاک فوج ہمہ وقت چوکس اور فرض شناسی کے جذبے سے ہر وقت سرشارہے۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹرجنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اس واقعے کے حقائق پر جائیں گے۔ پہلگام واقعہ لائن آف کنٹرول سے 230کلومیٹر دور ہوا۔ جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن پہنچنے کیلئے کم سے کم 30 منٹ کا سفر ہے۔ واقعے کی ایف آئی آر کے مندرجات اور اندراج نے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ 10منٹ میں کیسے ممکن ہے کہ کوئی ایف آئی آر درج کروادے۔ 10 منٹ میں درج کروائی گئی ایف آئی آر میں ہینڈلر جیسے الفاظ استعمال کیے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام واقعہ، الزام تراشی کی بجائے بھارتی حکومت کو جواب دینا ہوں گے۔ پہلگام واقعے کو فوری طور پر مسلمانوں سے جوڑ دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یہ حملہ پاکستانی ایجنسیوں نے کروایا ہے۔ میڈیا کی جانب سے زپ لائن آپریٹر کی ویڈیو کو بنیاد بنا کر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلگام واقعے کے سیاسی مقاصد ہیں۔ اس واقعے کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ بھارت 50 سال سے اسی ڈگر پر چل رہا ہے کہ پاکستان پر الزام لگائو، کریڈٹ لو اور الیکشن جیتو، یہی ان کا مقصد ہے۔ بھارت نے پلوامہ واقعے کو کشمیر کی حیثیت بدلنے کیلئے استعمال کیا تھا۔ بھارت خود ایک دہشتگرد ریاست ہے۔
ان کا کہنا تھا اطلاعات ہیں کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے سینکڑوں پاکستانیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں رکھا ہوا ہے اور کچھ کو جعلی مقابلوں میں مارا گیا۔ بھارتی جیلوں میں قید بے گناہ پاکستانیوں کودہشتگرد قرار دے کر قتل کیا جارہا ہے۔ چھٹی سنگھ پورا اور پلواما جیسے واقعات بھارت نے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیے ہیں۔ بھارت واقعات کو استعمال کرنے کیلئے ایک ہی طرز پر عمل کرتا ہے۔ بھارت پاکستان میں ریاسی دہشتگردی کروا رہا ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میانوالی واقعے سے قبل بھارتی ایجنسیوں سے منسلک سوشل میڈیا اکائونٹ نے کہا کہ کل بڑا دن آنیوالا ہے۔ میانوالی دہشتگرد حملہ خوارج اور بھارت کے گٹھ جوڑ کو ظاہر کرتا ہے۔ بھارت پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف کامیابیوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔ بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارتی فوج ملوث ہے۔ سرینڈر کرنیوالوں نے بتایا ہے کہ بھارت کیسے دہشتگردوں کو سپانسر کرتا ہے۔ شواہد موجود ہیں کہ بھارتی فوج کا حاضر سروس آفیسر دہشت گردوں کا ہینڈلر ہے۔ ہمارے پاس مستند اطلاعات ہیں کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے اپنے آلہ کار پاکستان میں دہشتگردی کیلئے متحرک کر دیے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور سلامتی کیلئے کسی بھی حدتک جائیگا۔ ہم نے جوابی اقدامات کیلئے مکمل تیاری کر لی ہے۔ قوم متحد ہے، سلامتی کمیٹی کا بیانیہ آچکا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا عزم ہے کہ کسی بھی کارروائی کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائیگا۔ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے، ہمارے پاس میزائل ہیں۔ ہم بھارت کے ہر شعبے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بھارت پر واضح کیا کہ ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں۔ بھارت نے اگر تصادم کا راستہ اختیار کیا تو یہ ان کی چوائس ہے لیکن معاملہ آگے کہاں جائیگا، یہ ہماری چوائس ہوگی۔ پاکستان آرمی، نیوی اور فضائیہ کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کو تیار ہیں۔ پاکستانی قوم اپنے ملک کا ہر قیمت پر دفاع کرے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ الحمدللہ پاک فوج نے خوارج کی دہشتگردی کو ناکام بنایا ہے، دیکھنا چاہئے کہ کون پاکستان میں دہشتگردی کرنیوالوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ پاکستان دہشگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے، سیکیورٹی فوسرزروزانہ کی بنیاد پر 190سے زائد آپریشنز کر رہی ہیں۔