اسلام آباد۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے گریڈ 17 اور اس سے بالا وفاقی سرکاری افسران کے لیے سالانہ طبی معائنہ (میڈیکل چیک اپ) لازمی قرار دینے کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد افسران کی صحت کے مسائل کی بروقت تشخیص اور ان کی اہلیت کو اعلیٰ ذمہ داریوں اور خصوصی تربیت کے لیے جانچنا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت یہ طبی معائنے اب افسران کی ملازمت برقرار رکھنے، تربیت، نامزدگیوں اور ترقی کے فیصلوں میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
وزیرِاعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو فوری عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
افسران کا سالانہ میڈیکل ٹیسٹ ایک مقررہ پروفارما پر کیا جائے گا، اور صرف مجاز میڈیکل افسران کے ذریعے سرکاری ٹیچنگ اسپتالوں یا ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں مکمل کیا جائے گا۔ ہر سال 31 مارچ تک میڈیکل رپورٹس متعلقہ وزارت یا کیڈر ایڈمنسٹریٹر کو جمع کرانا ہوں گی، جبکہ تکمیل کا سرٹیفیکیٹ بھی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجا جائے گا۔ہر افسر کے معائنے کی معلومات کو ایک الگ “میڈیکل رول” کے طور پر محفوظ کیا جائے گا۔
اگر کسی افسر کو جسمانی یا ذہنی طور پر نااہل قرار دیا جاتا ہے، تو اس کا کیس ایک میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ حتمی فیصلہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی ایک ریویو کمیٹی کرے گی، جو اپنی سفارشات وزیرِاعظم کو پیش کرے گی۔