بھارت کی عالمی تنہائی جاری ہے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے فریم ورک بالخصوص انسداد دہشتگردی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی کے درمیان ملاقات ہوئی طارق فاطمی ان دنوں روس کے سرکاری دورے پر ہیں۔
طارق فاطمی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور توانائی، تجارت اور علاقائی رابطوں سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے جنوبی ایشیا میں ہونے والی پیش رفت پر ایک جامع بریفنگ بھی دی اورعلاقائی کشیدگی کے خطرات کے بارے میں پاکستان کے خدشات کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ خاص طور پر انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے میں خلل ڈالنے کی دھمکی کے سنگین مضمرات پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے نام نہاد ’التوا‘ قراردیا۔
عالمی بینک کی جانب سے 1960 میں طے پانے والے انڈس واٹر ٹریٹی معاہدے کی معطلی ان اقدامات میں شامل تھی جن کا اعلان بھارت نے 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد گزشتہ ماہ پاکستان کے خلاف کیا تھا جس میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔
نئی دہلی نے ثبوت پیش کیے بغیر پاکستان پر حملے کا الزام عائد کیا اور پاکستانی شہروں پر میزائل حملے کیے، جس سے تقریباً 30 سالوں میں بدترین فوجی جھڑپیں شروع ہوئیں جس کے بعد فریقین نے 10 مئی کو سیز فائر پراتفاق کیا۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں اور فوجی تنصیبات پر بلا اشتعال میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں ’آپریشن بنیانُ مَرصوصْ‘ کے تحت جوابی کارروائی شروع کی۔
پاکستان نے 3 رافیل سمیت بھارت کے 6 لڑاکا طیارے اور درجنوں ڈرون مار گرائے۔ کم از کم 87 گھنٹوں کے بعد، دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان جنگ 10 مئی کو امریکا کی ثالثی میں سیز فائر کے معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔
ملاقات کے دوران روسی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعاون میں مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور نئی اسٹیل ملز کی ترقی اور اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں جیسے جاری مشترکہ اقدامات کی نشاندہی کی۔
انہوں نے پاک بھارت تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے روس کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقائی استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ملاقات ختم کرنے سے قبل طارق فاطمی نے ذاتی طور پر وزیراعظم شہباز شریف کا خط روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو پہنچایا۔