سینئر صحافی مظہر برلاس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائی سے متعلق کی گئی حالیہ پیشگوئی بھی غلط ثابت ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان 5 جون کو رہا ہو جائیں گے، تاہم یہ تاریخ بھی ان کی سابقہ پیشگوئیوں کی طرح محض ایک دعویٰ ہی رہی، جس کی کوئی عملی حقیقت سامنے نہ آ سکی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مظہر برلاس نے اس نوعیت کی پیشگوئی کی ہو، اس سے قبل بھی وہ متعدد بار مختلف تاریخوں کا اعلان کر چکے ہیں، مگر ان میں سے کوئی ایک بھی درست ثابت نہیں ہوئی۔ خاص طور پر عیدالاضحیٰ سے قبل رہائی کی پیشگوئی کے باوجود عمران خان کی رہائی نہ ہونے پر مظہر برلاس کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد مظہر برلاس پر یہ الزام عائد کر رہی ہے کہ وہ محض ویوز اور مالی فوائد کے حصول کے لیے بے بنیاد اور مبالغہ آمیز دعوے کرتے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ مظہر برلاس اپنے وی لاگز میں بار بار سنسنی خیز اور غیر مصدقہ اطلاعات دے کر لاکھوں روپے کما رہے ہیں، جبکہ ان کی خبریں بارہا جھوٹ ثابت ہو چکی ہیں۔
ان مسلسل ناکام پیشگوئیوں نے نہ صرف مظہر برلاس کی صحافتی ساکھ پرسوالیہ نشان اٹھایا ہے بلکہ اب عوام بھی ان کے بیانات کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔
سوشل میڈیا پر کئی صارفین کا کہنا ہے کہ مظہر برلاس اب سنجیدہ صحافت کے بجائے محض ایک ‘جھوٹی پیشگوئی باز’ کی شہرت اختیار کرتے جا رہے ہیں، جن کی باتوں پر اعتبار کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔