ایران نے اسرائیل کی جانب سے کئے گئے حالیہ فضائی حملوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن ابراہیم رضائی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر چوکنا اور متحرک ہے۔ ابراہیم رضائی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تہران کے متعدد رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، اور ان حملوں میں جانی نقصان کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
ایرانی میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں بعض فوجی ہیڈ کوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادھر ایرانی قیادت نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کا سکیورٹی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں ممکنہ جوابی اقدامات سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر’’پیشگی حملہ‘‘ کیا ہے۔ ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق حملوں میں ایران کے جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے پاس آئندہ چند دنوں میں 15 جوہری بم بنانے کے لیے درکار مواد موجود ہے، اور اسرائیل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے۔ اسرائیلی میڈیا نے بھی ایران پر حملوں کی تصدیق کر دی ہے، تاہم اب تک ان حملوں کے مکمل اہداف کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔