اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں میں کم از کم 8 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کے بعد ملک کو ‘انتہائی افسوسناک، مشکل ترین اور بھیانک صبح‘ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسحاق ہرزوگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ‘ پر اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی حملوں’ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ وہ زخمیوں کی صحت یابی اور لاپتہ اسرائیلیوں کے لیے دعا گو ہیں۔
اسرائیلی میڈیا اداروں نے کہا ہے کہ تل ابیب کے جنوب میں بٹ یام میں ایک حملے کے بعد درجنوں افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
طبی ماہرین اور مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل کے مختلف اہداف پر میزائل حملے کیے ہیں جن میں حیفا اور تل ابیب کے قریب کے علاقے بھی شامل ہیں جن میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ اضافہ ایران کے اندر سویلین اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ہوا ہے، جس میں ایک بڑا حملہ بھی شامل ہے جس میں تہران کی شہران تیل تنصیب میں آگ لگ گئی تھی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد ایرانی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے منصوبے سے منسلک تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے کیونکہ ایران کے آپریشن ٹرو پرومیس تھری کا دوسرا دن زیادہ شدت کے ساتھ سامنے آیا ہے۔