ایران کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت تہران میں آج رات سے میٹرو اسٹیشنز کو 24 گھنٹوں کے لیے عوام کے لیے کھولا جائے گا تاکہ شہری انہیں ہنگامی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کر سکیں۔
یہ اعلان سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک حکومتی ترجمان نے کیا۔ تہران میونسپل کونسل کے سربراہ مہدی چمرن نے کہا ہے کہ شہر میں بم پروف شیلٹرز کی شدید کمی ہے، اس لیے شہریوں کو سرنگوں، تہہ خانوں اور دیگر زیرِ زمین جگہوں کا سہارا لینا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری طور پر شہری دفاع کے لیے شیلٹرز کی تعمیر پر کام شروع کرنا ہوگا اور پرانے منصوبوں کو ازسرنو فعال بنانا ہوگا۔
چمرن نے اسرائیل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ہر علاقے میں شیلٹرز موجود ہیں اور باقاعدہ حفاظتی مشقیں کی جاتی ہیں، جس کے باعث جانی نقصان کم ہوتا ہے۔ ان کے مطابق تہران میں چونکہ کوئی مستقل پناہ گاہ موجود نہیں، اس لیے میٹرو اسٹیشنز کو عارضی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اس کے لیے میٹرو سروس کو بند کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیرِ زمین پارکنگ ایریاز کو بھی شیلٹرز میں تبدیل کرنے کا امکان موجود ہے، جیسا کہ ماضی میں صدام حسین کے حملوں کے دوران کیا گیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیل ایران کی حکومت کو ہر مقام اور ہر ہدف پر نشانہ بنائے گا۔ ایران نے بھی جوابی طور پر واضح کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے دشمنی جاری رکھی تو اس کے جوابی اقدامات مزید سخت ہوں گے۔