اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ نے ایران کے مشرقی شہر مشہد میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملہ کیا ہے، جس میں ایرانی فضائیہ کا ایک ایندھن بھرنے والا فوجی طیارہ تباہ کیا گیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق یہ کارروائی اسرائیل کی تاریخ کا سب سے طویل فاصلے پر کیا گیا فضائی حملہ ہے، جس سے ایران کے اندر کارروائیاں کرنے کی صلاحیت ظاہر ہوتی ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF )نے امریکی نشریاتی ادارے’’ سی این این‘‘ کو بتایا کہ یہ حملہ ایرانی فضائی حدود میں فضائی برتری حاصل کرنے کی ایک جاری مہم کا حصہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق مشہد پر کیا جانے والا یہ حملہ آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک کا سب سے طویل فاصلے پر کیا گیا حملہ ہے، جو اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔فوجی بیان کے مطابق مشہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایران کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے اور ترکمانستان کی سرحد سے تقریباً 70 میل جبکہ اسرائیل سے 2,300 کلومیٹر (تقریباً 1,430 میل) کے فاصلے پر ہے۔
تاہم ایرانی حکام کی جانب سے تاحال اس مبینہ حملے کی کوئی تصدیق یا ردعمل سامنے نہیں آیا۔ نہ ہی ایرانی میڈیا میں اس حوالے سے کوئی واضح خبر نشر کی گئی ہے، جس کے باعث اس حملے کی نوعیت، نقصان اور زمینی حقائق کے بارے میں شکوک و شبہات باقی ہیں ۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کا دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ خطے میں ایک نئے اور ممکنہ طور پر خطرناک مرحلے کی شروعات ہو سکتی ہے۔
ایران کی جانب سے کسی ممکنہ جوابی کارروائی کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتا ہے۔ بین الاقوامی برادری اس صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ممکن ہے کہ آئندہ چند روز میں اس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر اہم ردعمل بھی سامنے آئے۔