طلباء نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے پاکستان کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال سمیت مختلف موضوعات پر سوالات کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپ لوگوں نے معلومات کی جنگ میں پاکستان کے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کی افواج منظم اور پیشہ ور افواج ہیں، جو آئین کے تحت اور ریاستی احکامات کے مطابق اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے رہی ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان خطے میں نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
طلباء کا کہنا تھا کہ اپنے وطن کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، چاہے ہمیں کسی بھی محاذ پر پاک فوج کا ساتھ دینا پڑے، پاک افواج ہماری پہچان ہیں اور ہم عوام ہی ان کی اصل طاقت ہیں۔
طلباء نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ نشست کو سراہا اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کے انٹریکشن ہوں۔ پاکستان ہمیشہ زندہ باد!
علاوہ ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکا کی طرف سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ساتھ سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ سٹیو ویٹکوف بھی موجود تھے جبکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر نے بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق صدر ٹرمپ کے ساتھ فیلڈ مارشل کی ایران اسرائیل تنازع پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، دونوں رہنماؤں نے ایران اسرائیل تنازع کے پر امن حل کی اہمیت پر زور دیا۔