وزیراعظم نریندر مودی نے ایک دن قبل 18 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 35 منٹ تک ٹیلی فونک گفتگو کی۔
بھارت کے اخبار قومی آواز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس دوران وزیر اعظم مودی نے امریکی صدر کو پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستان کی جانب سے کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے بارے میں آگاہ کیا۔
نریندر مودی نے ساتھ ہی واضح کیا کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کو اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اب دہشت گردی کو پراکسی وار کی طرح نہیں بلکہ جنگی کارروائی کے طور پر دیکھے گا۔
بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے نریندر مودی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا، انھوں نے دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بارے میں بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے یہ واضح کر دیا کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران تجارت سے متعلق کسی بھی موضوع پر بات نہیں کی گئی۔
نر یندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے کبھی بھی تیسرے فریق کی ثالثی کو قبول نہیں کیا ہے اور مستقبل میں بھی اس طرح کی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔