معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے کہا ہے کہ بھارت کی خارجہ پالیسی اس وقت ناکامی کی تصویر ہے، کیونکہ اس نے نہ اپنی قومی سلامتی کو ترجیح دی ہے نہ 80 کروڑ غریب عوام کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دی۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں پراوین ساہنی نے جیو اسٹریٹیجک صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر جنگ ہوئی اور امریکہ اس میں شامل ہوا، تو بھارت مزید سفارتی تنہائی کا شکار ہوگا، اور جو ملک خود کو عالمی جنوب کا رہنما سمجھتا ہے، اس کی یہ پالیسی خود اسی دعوے کی نفی کر رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :اپنی ناکامیاں چھپانے کےلئے مودی بھارتی عوام کو من گھٹرت کہانیاں سنانے لگا
انہوں نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حالیہ دورۂ امریکہ پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ بہت زیادہ رعایت برتی ہے، یا ممکنہ طور پر قومی مفادات پر سمجھوتہ کیا ہے لیکن یہ تاثر قطعی غلط ہے۔
بھارت کی خارجہ پالیسی اس وقت ناکامی کی تصویر ہے، کیونکہ اس نے نہ اپنی قومی سلامتی کو ترجیح دی نہ 80 کروڑ غریب عوام کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دی۔ اگر جنگ ہوئی اور امریکہ اس میں شامل ہوا، تو بھارت مزید سفارتی تنہائی کا شکار ہوگا، اور جو ملک خود کو عالمی جنوب کا رہنما سمجھتا ہے، اس… pic.twitter.com/xphVgpDYSN
— The Thursday Times (@thursday_times) June 21, 2025