سینئر صحافی اظہر جاوید نے کہا کہ پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیت کو مزید بہتر بنانا ہو گا، اس قسم کے مزیدایڈونچر سے بچنے کے لئے جو بھارت کر سکتا ہے، بھارت کی تیاریاں جاری ہیں ان کے وزیراعظم نریندر مودی، امیت شاہ، اجے ڈول اعلانیہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے خلاف ان کا آپریشن جاری ہے اور وہ کسی بھی وقت دوبارہ حملہ کر سکتے ہیں۔
اس بارے میں اگر آپ دیکھیں کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو بھی انہوں نے معطل رکھنے کے بارے میں کہا ہے کہ وہ اس کو معطل رکھیں گے۔ اور یہ تو ایک ایکٹ آف وار ہے، پاکستان بدستور حالت جنگ میں ہے اور بھارت کی طرف سے اسے مسلسل جارحیت کا سامنا ہے، بھارت اگر پاکستان کا پانی بحال نہیں کرتا تو پاکستان کو بھی کہیں نہ کہیں ایسے فیصلے لینے ہوں گے جو اس پانی کی بحالی کے لئے ضروری ہوں۔
پاکستان کے لئے جو پانی کی ضروریات ہیں ان کو پورا کرنے کے لئے ضروری ہوں۔ اس ساری صورتحال میں پاکستان کے ڈیفنس بجٹ میں بھی اضافہ ہونا چاہیے۔ جنگ سے پہلے اور بعد میں عسکری اور سول قیادت میں جو ہم آہنگی آئی ہے اس میں یہ بات واضح ہے کہ حکومت اپنی دفاعی ضروریات سے غافل نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متعدد بار یقین دہانی کروائی ہے کہ جب اور جہاں جتنی ضرورت پڑے گی پاکستان اپنے دفاع کے لئے خرچ کرنے کے لئے تیار ہے۔
اظہر جاوید نے کہا کہ اب سب سے بڑی بات یہ سامنے آئی ہے کہ ائیرفورس سب سے زیادہ اہم کردار ادا کرتی ہے اگر آپ ایران کی طرف دیکھیں ان کے پاس ائیرفورس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔
اسرائیلی طیارے آتے تھے اور بمباری کرکے چلے جاتے تھے ان کو روکنے کے لئے ان کے پاس کسی قسم کا کوئی نظام نہیں تھا، دوسری طرف پاکستان کی ائیرفورس کی صلاحیت اتنی اچھی اور زبردست ہے کہ بھارتی طیاروں کی ہمت نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان کے اندر داخل ہو سکیں۔
انہوں نے اپنے ہی بارڈر سے میزائل فائر کئے جو معصوم لوگوں کی شہادت کا باعث بنے۔ پاکستانی فورس کی ضروریات کے لئے بجٹ میں بیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ اس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔
اظہر جاوید نے کہا کہ اب پاکستان اور پاکستان کی عوام کو الرٹ رہنا ہوگا کہ بھارت جارحیت کے عزائم کو دوبارہ سامنے لا سکتا ہے، وہ کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔