آپریشن سندور ڈاکیومنٹری: بھارتی دعوے زمینی حقائق کے سامنے دھڑام سے گر پڑے

آپریشن سندور ڈاکیومنٹری: بھارتی دعوے زمینی حقائق کے سامنے دھڑام سے گر پڑے

ویب ڈیسک۔ نام نہاد آپریشن سندور میں پاک فوج کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے بعد بھارت نے آپریشن سندور کے نام سے ایک پراپیگنڈا ڈاکیومنٹری ریلیز کی ہے جو درحقیقت مودی سرکار کی جانب سے بھارت کا مسخ شدہ چہرہ بچانے کی کوشش ہے۔ ماضی کی طرح ممکن ہے کہ بھارت ایک اور اشتعال انگیزی کا منصوبہ بنائے تاکہ اپنی شکست سے توجہ ہٹائی جا سکے، جس کے ساتھ ساتھ میڈیا میں دکھاوے کی کامیابیاں اور جھوٹے جھنڈے جیسے حربے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق 7 مئی کو بھارت کی جانب سے آپریشن سندور کا آغاز ایک پیشگی حملے کے طور پر کیا گیا، جس کا مقصد مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کے ڈھانچے کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، قابل اعتبار رپورٹس اور زمینی سطح پر جائزوں سے انکشاف ہوا کہ بھارت نے زیادہ تر شہری اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں مساجد اور رہائشی علاقے شامل تھے، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری جاں بحق ہوئے۔ اس کارروائی نے بھارتی فوجی حکمت عملی کی بے احتیاطی اور کمزوری کو واضح کر دیا۔

آزاد ریسرچ کے مطابق اس کے جواب میں پاکستان نے آپریشن بنیانُ مرصوص لانچ کیا، جو ایک منظم، مربوط اور زوردار جوابی کارروائی تھی۔ اس آپریشن میں بھارت کے اندر کم از کم 26 اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں ایئرفورس کے اڈے، براہ موس اور S‑400 میزائل ڈپو، ریڈار تنصیبات، اور بریگیڈ ہیڈکوارٹرز شامل تھے۔ ان حملوں میں انتہائی مہارت سے کارروائی کی گئی اور شہری ہلاکتوں سے گریز کیا گیا، جو پاکستان کی انسانیت دوستی اور عملی مہارت پر مضبوط گرفت کا مظہر ہے۔

یہ جوابی حملے فضا، زمین اور الیکٹرانک وارفیئر جیسے مختلف شعبوں میں انجام دیے گئے، جو پاکستان کی جدید جنگی صلاحیتوں اور نیٹ ورک-سینٹرک کوآرڈینیشن کو ظاہر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سفارتی تنہائی اور فوجی شکست کے باوجود مودی نے آپریشن سندور کو سیاسی ہتھیار بنا لیا

آپریشن کے بعد کی رپورٹس کے مطابق بھارت کے متعدد فوجی طیارے تباہ کیے گئے، جن میں کم از کم چھ رافیل جیسے جدید لڑاکا طیارے شامل ہیں۔مزید برآں، بھارتی فضاء میں پرواز کرنے والے 75 سے زائد ڈرون مار گرائے گئے، جب کہ پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتی ہوئی براہ موس میزائلوں کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا۔

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارتی تردیدوں کے برعکس، یہ نقصانات نہ صرف بھارتی خاموشی اور شواہد کی عدم موجودگی سے ثابت ہوتے ہیں بلکہ شنگری-لا ڈائیلاگ کے دوران بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے اعتراف سے بھی واضح ہیں۔ بھارت نہ تو کسی آپریشنل کامیابی کا ثبوت پیش کر سکا اور نہ ہی پاکستان کے حملوں سے ہونے والے نقصانات کی تردید میں کوئی تصویر، ٹیلیمیٹری ڈیٹا یا معتبر ثبوت فراہم کر سکا۔ یہ خاموشی اور اعتراف اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بھارت کی بیان کردہ کہانی اور زمینی حقائق میں بڑا تضاد ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق پاکستان کی کارروائیوں کے بعد بھارت نے خاموشی سے جنگ بندی کی درخواست کی، جو اس وقت کی گئی جب پاکستان اپنے مقرر ہ اہداف مکمل کر چکا تھا۔ بھارت کی کوشش رہی کہ جنگ بندی کو باہمی یا پہلے سے طے شدہ قرار دے، مگر واقعات کی ترتیب واضح طور پر بتاتی ہے کہ بھارت نے اپنے نقصانات کے بعد ہی پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔ یہ ایک جانا پہچانا انداز ہے: اشتعال انگیزی، غلط اندازہ، اور پھر نقصان کے بعد جلد بازی میں پسپائی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران شاہین میزائل کے استعمال کا بھارتی الزام مسترد کر دیا

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارت کا یہ دعویٰ کہ اس نے “تمام اہداف حاصل کر لیے” اور “دہشت گردوں کو پیغام دے دیا” حقیقت سے خالی ہے۔ نہ تو اس کی کوئی تصدیق شدہ فوٹیج موجود ہے، نہ انٹیلیجنس رپورٹس، اور نہ ہی آزاد ذرائع سے کوئی تصدیق۔ بلکہ خود بھارتی اندرونی حلقوں اور دفاعی تجزیہ کاروں نے ان دعوؤں کو مبالغہ آرائی قرار دیا ہے، جو زیادہ تر اندرونی سیاسی مقاصد کے لیے گھڑے گئے۔

اس کے برعکس، پاکستان کا ردعمل ایک ایسا ماڈل تھا جو ضرورت کے مطابق احتیاط اور ضرورت کے وقت مہارت سے بھرپور قوت کا استعمال تھا۔ یہ جوائنٹ فورسز کوآرڈینیشن کی ایک عظیم مثال تھی، جس میں تنازع کو پھیلائے بغیر مقرر کردہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

ریسرچ کے مطابق بھارت کی فتح کا دعویٰ اصل میں زمینی فتح نہیں بلکہ بیانیے کو قابو میں رکھنے کی ایک کوشش ہے۔ حقائق صاف بتاتے ہیں کہ بھارت نے اشتعال انگیزی کی، پاکستان نے مؤثر اور فیصلہ کن جواب دیا، اور بھارتی فوجی انفراسٹرکچر کو جو نقصان پہنچا وہ ناقابل تلافی اور بلاجواب رہا۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور کی ناکامی پر بھارتی سرکار پریشان، مودی عوام اور سوشل میڈیا کے نشانے پر

آزار ریسرچ کے مطابق اب بھارت کی موجودہ خاموشی دراصل مسخ شدہ چہرہ بچانے کی کوشش ہے۔ ماضی کی طرح ممکن ہے کہ بھارت ایک اور اشتعال انگیزی کا منصوبہ بنائے تاکہ اپنی شکست سے توجہ ہٹائی جا سکے، جس کے ساتھ ساتھ میڈیا میں دکھاوے کی کامیابیاں اور جھوٹے جھنڈے جیسے حربے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم، پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے دفاع کے لیے تیار ہے بلکہ اس میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ وہ مؤثر انداز میں بازدار قوت کا مظاہرہ کرے، بغیر کسی غیر ضروری جنگی پھیلاؤ کے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *