گیس مزید مہنگی، ای سی سی نے قیمتوں کے نئے فریم ورک کی منظوری دیدی

گیس مزید مہنگی، ای سی سی نے قیمتوں کے نئے فریم ورک کی منظوری دیدی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے قدرتی گیس کی قیمتوں کے حوالے سے نئے فریم ورک کی منظوری دے دی جس کے بعد گھریلو صارفین کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے پنشن فنڈ کے قیام کی منظوری دیدی

یہ فیصلہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت وسیع تر اقتصادی اصلاحات کا حصہ ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گیس کی نئی قیمتوں کا اعلان 40 روز بعد کیا جائے گا۔

ای سی سی نے نئے مالی سال کے لیے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ چارجز میں اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ فکسڈ چارجز میں اضافے کے پیمانے پر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

کمیٹی نے صنعتی یونٹس، ہول سیل صارفین اور پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخوں میں اوسطاً 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی جو حکام کے مطابق توانائی کے شعبے میں مالی خسارے کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:ای سی سی اجلاس،آپریشن عزم استحکام کیلئےکتنے ارب منظور ہوئے؟جانیے

ایک اور اہم پیش رفت میں ای سی سی نے چینی کی درآمد کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے 10 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی جلد ہی کابینہ کمیٹی برائے شوگر (سی سی) کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ یہ اقدام چینی کے مقامی ذخائر اور آنے والے مہینوں میں قیمتوں میں متوقع اتار چڑھاؤ کے خدشات کے درمیان سامنے آیا ہے۔

مزید برآں ای سی سی نے چھوٹے پیمانے پر کاشتکاروں کے لیے رسک کوریج اسکیم کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ اس اسکیم کا آغاز 14 اگست کو کیا جائے گا جس کے تحت ساڑھے 7 لاکھ نئے زرعی قرضوں کی تقسیم کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور آئندہ 3 سالوں میں مجموعی طور پر300 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔

وزارت خزانہ نے تخمینہ لگایا ہے کہ رسک کوریج میکانزم اور بینکوں کی جانب سے آنے والے انتظامی اخراجات کے لیے 37.5 ارب روپے درکار ہوں گے۔

ای سی سی نے اہم شعبوں میں متعدد تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی۔ ان میں وزارت دفاع کے لیے 158.4 ملین روپے، ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 2604 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ سپارکو (اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن) کے لیے 5.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایمرجنسی سے بدتر حالات، آئین بدل کر مودی حکومت جمہوریت کو کچل رہی ہے، سیکرٹری بھارتی کمیونسٹ پارٹی کا سخت بیان

عہدیداروں نے ان فیصلوں کو مالی منصوبہ بندی کو ہموار کرنے اور ملک میں جاری مالی استحکام کی مہم کے دوران شعبہ جاتی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔

ای سی سی کے فیصلے خاص طور پر گیس کی قیمتوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کی شرائط کے پس منظر میں کیے گئے ہیں جن کے تحت توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور غیر ہدف شدہ سبسڈیز میں کمی کی ضرورت ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *