گٹھ جوڑ بے نقاب:بی جے پی جھوٹی خبروں پر تنقید کا شکار گودی میڈیا کے دفاع میں سامنے آگئی

گٹھ جوڑ بے نقاب:بی جے پی جھوٹی خبروں پر تنقید کا شکار گودی میڈیا کے دفاع میں سامنے آگئی

آزاد ریسرچ ڈیسک :حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کی سنسنی خیز اور جھوٹی خبروں نے صحافت، حب الوطنی اور ریاستی بیانیے کے درمیان فرق کو دھندلا دیا ہے۔
جہاں عالمی ذرائع ابلاغ اور خود بھارتی عوام کی ایک بڑی تعداد نے میڈیا پر بغیر تصدیق اور جانبدار خبروں کے الزامات عائد کیے، وہیں بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی ایسے چینلز کے دفاع میں کھل کر سامنے آ کر اس بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

جھوٹی خبروں کا یہ سلسلہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پاکستان کے خلاف مبینہ فوجی کارروائیوں سے متعلق خبریں بغیر کسی ثبوت کے نشر کی گئیں۔ ان خبروں کو نہ صرف بھارت میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی جھوٹا قرار دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر ان جھوٹے دعووں کا کھلے عام مذاق اُڑایا گیا، اور بھارت کے صحافتی ادارے طنز و تنقید کی زد میں آگئی
بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں جھوٹی خبروں پر تنقید کو غیر ضروری قرار دے کر گویا یہ اعتراف کیا گیا کہ سچائی کی قیمت حب الوطنی سے کم ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :بھارتی میڈیا کا پاکستان کے لانگ-رینج میزائل پروگرام سےمتعلق بے بنیاد پراپیگنڈہ
انہوں نے بڑی بے شرمی سے کہا اگر جنگی حالات میں کچھ غلط خبریں چل بھی گئیں تو کیا ہوا؟ یہ بیان دراصل اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا جنگی حالات حکومت اور میڈیا کو جھوٹ بولنے کا لائسنس دے دیتے ہیں؟ اور اگر ایسا ہے تو پھر بھارت کو جمہوری ملک جو ویسے بھی نا م نہاد ہی ہے کہلانے کا کوئی حق نہیں۔

یہ بیان نہ صرف حقائق سے بے اعتنائی کی علامت ہے بلکہ حب الوطنی کے نام پر غلط بیانی کو جواز دینے کی ایک خطرناک کوشش ہے۔ بی جے پی نے اپنے ہی شہریوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے خلاف بولنے والے خوفزدہ لوگ ہیں، جو جنگ کے جذبے سے محروم ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں :بھارتی میڈیا کی ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید، الزامات کی بوچھاڑ

اس موقع پر بالی وُڈ اداکاراؤں پرینیتی چوپڑا اور سوناکشی سنہا نے بھی بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ داری پر آواز اٹھائی انہوں نے میڈیا پر خوف پھیلانے، سنسنی بیچنے اور بغیر تصدیق خبریں نشر کرنے کے رجحان کی سخت مذمت کی۔

آزاد ریسرچ ڈیسک کی تحقیق کے مطابق یہ تمام صورتحال اس وقت پیش آئی جب بھارتی افواج کو پاکستان کے خلاف کوئی واضح کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ ایسے میں ریاستی دباؤ اور عوامی بے چینی کو قابو میں رکھنے کے لیے میڈیا کا سہارا لیا گیا جو کہ ایک کلاسیکل پروپیگنڈا حکمت عملی ہے۔

جنگی حالات میں جب میڈیا حقائق کی بجائے افواہوں اور گمراہ کن خبروں پر انحصار کرے، تو نہ صرف عوام میں خوف پیدا ہوتا ہے بلکہ جمہوریت کی بنیادی اقدار شفافیت اور سچائی بھی مجروح ہوتی ہیں۔

بی جے پی اور بھارتی میڈیا کا یہ اتحاد ایک نئے دور کی نشاندہی کرتا ہے جہاں قومی سلامتی کا بہانہ بنا کر جھوٹ کو فروغ دینا معمول بنتا جا رہا ہے۔ یہ طرز عمل نہ صرف خطے کے لیے خطرناک ہے بلکہ خود بھارتی جمہوریت کے لیے بھی شدید چیلنج ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *