ٹرمپ انتظامیہ کا شہریت منسوخ اور ملک بدر کرنے کا نیا منصوبہ

ٹرمپ انتظامیہ کا شہریت منسوخ اور ملک بدر کرنے کا نیا منصوبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک اور منصوبہ سامنے آیا ہے جس میں امریکی شہریوں کی شہریت منسوخ کر کے انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جب سے دوسری مدت کے لیے امریکی صدارت کا منصب سنبھالا ہے۔ ان کے کئی فیصلے دنیا بھر میں موضوع بحث بنے اور ان پر کڑی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ اب ٹرمپ انتظامیہ کا جرائم میں ملوث امریکیوں کی شہریت منسوخی اور ملک بدری کا نیا منصوبہ سامنے آیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جرائم میں ملوث شہریوں کی شہریت منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ انصاف کے بعد احکامات جاری ہونے کے بعد سنگین جرم میں ملوث ایک امریکی شہری ایلیٹ ڈیوک کی شہریت منسوخ کر دی گئی ہے۔؎

مزید پڑھیں: پاکستان سے ایک اور جنگ ہوئی تو کشمیر کھو دیں گے،بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین سواہنی کا انکشاف

امریکی محکمہ انصاف کا اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایلیٹ ڈیوک امریکی شہریت حاصل کرنے سے قبل جرائم میں ملوث رہا ہے۔ امریکی شہریت حاصل کرتے وقت مجرمانہ ریکارڈ پر جھوٹ بولا گیا تو شہریت منسوخ ہوگی۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل بریٹ شومیٹ کا کہنا ہے کہ ڈی نیچرلائزیشن کی پیروی کرنا پہلی 5 نافذ ترجیحاات میں شامل ہے اور ڈی نیچرلائزیشن ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے تمام سطحوں پر امیگریشن سسٹم کو نئی شکل دے گا۔

واضح رہے کہ امریکا میں اس وقت ڈھائی کروڑ سے زائد امریکی شہری موجود ہیں، جو امریکا میں پیدا نہیں ہوئے اور مختلف ممالک سے آ کر یہاں سکونت اختیار کی اور امریکی شہریت حاصل کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے ایک اور جنگ ہوئی تو کشمیر کھو دیں گے،بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین سواہنی کا انکشاف

دوسری جانب شہری حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ اور جانبدارانہ فیصلہ قرار دے رہی ہیں۔

امریکا میں شہری حقوق کی جدوجہد کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے سے امریکا میں پیدا ہونے والے محفوظ جب کہ سخت جدوجہد کے بعد امریکی شہریت حاصل کرنے والے غیر محفوظ ہو گئے۔ امریکی حکومت اپنے اس اقدام سے سیکنڈ گریڈ شہریوںکا طبقہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت نہ دینے کا اعلان کیا تھا اور عہدہ سنبھالنے کے بعد اس حوالے سے احکامات بھی جاری کیے تھے۔ لیکن ٹرمپ کے اس حکم نامہ پر متعدد فیڈرل کورٹس نے عملدرآمد ہونے سے روک دیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *