“پاکستان نہ غزہ ہے، نہ لبنان اور نہ ایران”: اسرائیل کی ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی پر بین الاقوامی صحافی سی جے ورلیمن کا انتباہ:

“پاکستان نہ غزہ ہے، نہ لبنان اور نہ ایران”: اسرائیل کی ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی پر بین الاقوامی صحافی سی جے ورلیمن کا انتباہ:

ویب ڈیسک۔ بین الاقوامی صحافی سی جے ورلیمن نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل مستقبل قریب میں پاکستان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ تاہم، انہوں نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ “اگر اسرائیل نے ایسا کیا تو وہ بہت بڑی بھول کرے گا۔”

صحافی سی جے ورلیمن کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد اب پاکستان کو جیو پولیٹیکل دشمنی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایران پر یہ حملے اس کے جوہری اثاثوں، اعلیٰ عسکری قیادت اور جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے۔

بین الاقوامی صحافی نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی قیادت ہمیشہ سے جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان کو ایک خطرہ تصور کرتی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے اس دعوے کی بنیاد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ایک پرانے انٹرویو کو بنایا ہے جس میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ “سب سے بڑا مشن یہ ہے کہ ہمیں ایک جنگجو اسلامی ریاست کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے، یا جوہری ہتھیاروں کو ایک جنگجو اسلامی ریاست تک پہنچنے سے۔ پہلا ایران کہلاتا ہے، دوسرا پاکستان۔”

یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ بندی میں وزیراعظم کا اہم کردار اور اسکے پیچھے بھی وردی ہے ، محسن نقوی

صحافی سی جے ورلیمن نے مزید انکشاف کیا کہ بین الاقوامی لیگیسی میڈیا نے گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کو “انتہا پسند” یا “دہشت گرد” ریاست کے طور پر پیش کیا ہے، تاکہ اسرائیلی حملے کے لیے زمین ہموار کی جا سکے۔

انہوں نے اسرائیل کی جانب سے اسلامی ممالک پر پہلے سے حملے کرنے کی تاریخ کو بھی بے نقاب کیا، جن میں عراق پر 1981 میں، شام پر 2007 میں، اور حالیہ طور پر 2025 میں ایران پر حملے شامل ہیں، جو ان ممالک کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے کیے گئے تھے۔

صحافی سی جے ورلیمن کی دستاویزی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے 1981 میں بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے کہوٹہ میں واقع جوہری تحقیقاتی پروگرام پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، مگر اس وقت کے صدر جنرل ضیاء الحق نے اسرائیل اور بھارت کو سخت وارننگ جاری کر کے ان کے منصوبے ناکام بنا دیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اب بھی پاکستان کو ایک “خطرناک” یا “غیر مستحکم” ریاست کے طور پر پیش کر رہا ہے، تاکہ اسرائیلی حملے کو جواز دیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: یہود و ہنود گٹھ جوڑ بے نقاب: بھارتی سافٹ ویئرز کے ذریعے اسرائیلی جاسوسی، ایران کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ

تاہم، سی جے ورلیمن نے سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بہت بڑی غلطی پر ہے کیونکہ پاکستان نہ غزہ ہے، نہ لبنان اور نہ ہی ایران۔ پاکستان ایک تسلیم شدہ جوہری طاقت ہے جس کے پاس 170 سے 200 جوہری وار ہیڈز موجود ہیں، یہ تعداد اسرائیل کے وار ہیڈز سے دوگنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “اس سے بڑھ کر، پاکستان کی فوج دنیا کی 13ویں طاقتور ترین فوج ہے، جو اسرائیل سے دو درجے اوپر ہے۔ تقریباً ہر پیمانے پر پاکستان کو فوقیت حاصل ہے، چاہے وہ افرادی قوت ہو، فضائی طاقت، زمینی قوت یا بحری قوت۔”

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *