ویب ڈیسک۔ آزاد فیکٹ چیک نے ایک بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ، جو ایک ریٹائرڈ بھارتی آرمی میجر جنرل سے منسلک ہے، کی جانب سے پھیلائی گئی غلط معلومات کو بے نقاب کر دیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی میت قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور بعد میں صرف بھارتی اصرار اور تعریفی حوالہ (citation) کے بعد اسے تسلیم کیا۔
تاہم حقائق کے مطابق، پاکستان نے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی میت واپس لینے سے انکار نہیں کیا تھا۔ 26 جولائی 1999 کو طے پانے والے جنگ بندی معاہدے میں ان کی میت کی واپسی کی واضح شرائط شامل تھیں، جو دونوں ممالک نے تسلیم کیں۔
کیپٹن کرنل شیر خان، جنہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز “نشانِ حیدر” سے نوازا گیا، ان کی بہادری کسی بھارتی تعریف یا بیان کی محتاج نہیں۔ ان کے جسم سے نکالی گئی 65 گولیاں اور دشمن کی صفوں میں پیدا ہونے والا خوف ان کے جذبۂ شہادت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشانِ حیدر کا یومِ شہادت، مسلح افواج کا خراجِ عقیدت پیش
Azaad Fact Check has identified misinformation spread by an India-based X handle of a retired Indian Army Major General. Pakistan did not refuse to accept the body of Captain Karnal Sher Khan, as the ceasefire agreed on July 26, 1999, included conditions for the return of his… https://t.co/95rRKhHxYU pic.twitter.com/wedwpV0A89
— Azaad Fact Check (@azaadfactcheck) July 5, 2025