پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے زیرِ اہتمام منعقدہ سمر کیمپ 2025 میں پشاور سے تعلق رکھنے والے اقلیتی برادری کے بچوں اور یتیم بچوں کے ادارے زمونگ کور ماڈل انسٹیٹیوٹ فار چلڈرن کے طلبا نے بھرپور شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیمپ میں ہندو، سکھ اور مسیحی طلبا نے نہ صرف مختلف تربیتی سرگرمیوں میں بھرپور جوش و خروش سے حصہ لیا بلکہ حب الوطنی، قومی یکجہتی اور پاک فوج کے ساتھ وفاداری کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
کیمپ کے دوران منعقدہ سپورٹس گالا اور پیرا ٹریننگ اسکول کے عملی مظاہروں میں طلبا نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ بچوں نے اس سمر کیمپ کو ایک ’یادگار تجربہ‘ اور ’پاک فوج میں شمولیت کی پہلی سیڑھی‘ قرار دیا۔
طلبا کے حب الوطنی سے بھرپور تاثرات
ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ انمول نے کہا کہ ’ مجھے پاکستان کی اقلیتی برادری کا حصہ ہونے پر فخر ہے۔ سبز ہلالی پرچم کے سفید رنگ کی نمائندگی کرتے ہوئے خود کو معزز محسوس کرتی ہوں‘۔
دیا وکرم نے کہا کہ ’ سمر کیمپ سے بہت ساری خوبصورت یادیں لے کر جا رہے ہیں۔ پاکستان کی حفاظت ہم سب کا اولین فریضہ ہے‘۔
عنیزہ انیل نے جذباتی انداز میں کہاکہ ’میری پہچان پاکستان ہے۔ سمر کیمپ کا حصہ بننا میرے لیے باعثِ فخر ہے‘۔
انمول نے سمر کیمپ کے انعقاد پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’ ایسے ایونٹس سال میں دو بار ضرور ہونے چاہئیں تاکہ ہم جیسے نوجوان زیادہ سیکھ سکیں‘۔
دیگر کمیونیٹیز کے طلبا کے خیالات
مسیحی کمیونٹی کے موسیٰ جمیل نے کہا کہ ’ عسکری اور سول مقررین نے ہمیں یہ شعور دیا کہ اگر پاکستان ہے، تو ہم ہیں‘۔
سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے منپرت کور نے کہا کہ ’ سپورٹس گالا اور پیرا ٹریننگ اسکول کا وزٹ ایک یادگار تجربہ رہا، جو ہمیشہ یاد رہے گا‘۔
قومی یکجہتی کی روشن مثال
سمر کیمپ 2025 نے نہ صرف طلبا کو عسکری تربیت اور حب الوطنی کا سبق دیا بلکہ اقلیتوں اور یتیم بچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی عملی مثال بھی پیش کی۔
آئی ایس پی آر کے اس اقدام کو تعلیمی، سماجی اور عسکری حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے، جو پاکستان میں اتحاد، یگانگت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی جانب ایک روشن قدم ہے۔