ویب ڈیسک۔ رنویر سنگھ کی آنے والی فلم ”دھورندھر“ کی شوٹنگ کے دوران ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں پس منظر میں پاکستانی پرچم واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ اس منظر نے بھارتی سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا کر دیا ہے جہاں متعدد صارفین نے غصے کا اظہار کیا ہے اور فلم سازوں پر تنقید کی ہے۔
فلم “دھورندھر” کو آدتیہ دھر نے تحریر اور ہدایت دی ہے، جو اس سے قبل مشہور فلم “اُڑی: دی سرجیکل اسٹرائیک” کا حصہ رہ چکے ہیں۔ فلم کا ٹیزر 6 جولائی 2025 کو ریلیز کیا گیا، جس نے مداحوں میں جوش و خروش پیدا کر دیا۔ ٹیزر میں رنویر سنگھ کے مرکزی کردار کے ساتھ دیگر بڑے اداکاروں کی جھلک بھی دکھائی گئی۔
تاہم، ایک شوٹنگ ویڈیو میں پاکستانی پرچم کا نظر آنا بعض بھارتی صارفین کے لیے ناپسندیدہ ثابت ہوا۔ کئی افراد نے اسے “شرمناک” قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ فلم میں پاکستانی پرچم شامل کرنے کی اجازت کس نے دی؟ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں دلجیت دوسانجھ پر بھی سوال اٹھایا کہ وہ ہانیہ عامر کو کاسٹ کرنے پر تو بائیکاٹ کی دھمکیاں دے رہے تھے، اب خاموش کیوں ہیں؟
دوسری جانب، فلم کے حامیوں نے وضاحت کی ہے کہ “دھورندھر” ایک حقیقی واقعے پر مبنی فلم ہے، جس میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے پاکستان میں کیے گئے مشنز کو پیش کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، فلم میں پاکستانی پرچم کا استعمال کہانی کو حقیقت کے قریب تر بنانے کے لیے ضروری ہے۔
فلم کی شوٹنگ پاکستان میں ممکن نہ ہونے کے باعث بھارتی پنجاب کے گاؤں “کھیڑا” کو پاکستان کے مقام کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ اسی تناظر میں ویڈیو میں پاکستانی پرچم نظر آنا فلم کے سیاق و سباق کا حصہ ہے۔
سوشل میڈیا پر اس معاملے پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ جب فلم کی کہانی پاکستان سے متعلق ہے تو پرچم کا دکھایا جانا حقیقت پسندی کے تقاضوں کے عین مطابق ہے اور اس میں کسی سیاسی تنازع کی گنجائش نہیں۔
“دھورندھر” کی کاسٹ میں رنویر سنگھ کے ساتھ سنجے دت، آر مادھون، اکشے کھنہ اور ارجن رامپال جیسے مایہ ناز اداکار بھی شامل ہیں۔ فلم کا ٹیزر پہلے ہی شائقین سے بھرپور داد حاصل کر چکا ہے۔