بھارت-امریکہ انسداد دہشتگردی تعاون ، پس پردہ بھارتی عزائم خطے کیلئے تشویشناک

بھارت-امریکہ انسداد دہشتگردی تعاون ، پس پردہ بھارتی عزائم خطے کیلئے تشویشناک

امریکی محکمہ خارجہ نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے کالعدم عسکریت پسند گروہ ’دا ریزسٹنس فرنٹ‘ کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

بھارت کا دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کا موقف بھارت اور امریکہ کے مشترکہ مقاصد سے ہم آہنگ ہے، جو خطے کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجہتی پر مرکوز ہیں تاہم، TRF اور اس کے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلقات پر گہری نظر ڈالنے سے ایک پیچیدہ اور متنازعہ بیانیہ سامنے آتا ہے۔

 (TRF): ایک پراکسی یا ایک تخیلاتی گروہ؟

TRF جس کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہےاب بھی ایک پراسرار گروہ کے طور پر ہے جس کی کوئی واضح قیادت، تنظیمی ڈھانچہ، یا شناخت نہیں ہے۔

خطے کے کئی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ TRF صرف ایک پراکسی ہے جو بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے جھوٹے جھنڈے کے نیچے آپریشنز کرنے کے لیے تخلیق اور کنٹرول کی گئی ہے، خاص طور پر بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں۔ بھارت اس طرح کے گمبھیر گروپوں کو تخلیق کر کے اپنے ظالمانہ فوجی قبضے اور کشمیری عوام کے خلاف سخت اقدامات کو جواز فراہم کرتا ہے۔

یہ پیچیدہ بیانیہ بتاتا ہے کہ جب بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں یا بین الاقوامی تنقید سے توجہ ہٹانے کی ضرورت ہوتی ہے، تو ایسی حملوں کو TRF کے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے، جس سے بھارت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر اپنی جابرانہ گرفت مزید مضبوط کرنے کا موقع ملتا ہے تاہم، یہ بیانیہ اس بات پر سوال اٹھاتا ہے کہ TRF کے ساتھ جو آپریشنز منسلک ہیں، وہ حقیقت میں کتنے مستند ہیں۔

کشمیر کی تحریکِ آزادی کو مسخ کرنے کی حکمت عملی

بھارت کا TRF کے حوالے سے بیانیہ اس کی وسیع سیاسی اور اسٹریٹجک حکمت عملی سے ہم آہنگ ہے ، کشمیر کی آزادی کی تحریک طویل عرصے سے ایک تنازعہ رہی ہے اور TRF جیسے گروپوں کو اس سے جوڑ کر بھارت اپنے مقبوضہ علاقے میں ظلم کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

کشمیر کے لوگ، تاہمTRF کی اصل حقیقت سے مایوس ہیں , اس گروہ کی مقامی حمایت کا کوئی بڑا ثبوت نہیں ملتا، اس کے بجائے، بہت سے لوگ اسے بھارت کی جانب سے کشمیری آزادی کی جدوجہد کو بدنام کرنے اور پاکستان پر الزام لگانے کے لیے استعمال ہونے والے ایک آلہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت کا بیرون ملک جابرانہ رویہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ گردانا جائے، امریکی جریدہ

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق جب  بھارت دہشت گردی کا شکار ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، تو اس کا اصل خطرہ بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی سے منسلک  ہے جو کشمیریوں کے حقوق کو پامال کرنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں،  یہ ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کی آزادی کی خواہش کو دبانے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے، اور بین الاقوامی برادری کے احتساب کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے بھارت کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق ہم یہاں  بھارت کی دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی کی گہرائی میں جا کر تجزیہ اور اس کے کشمیر کی مقامی مزاحمت پر اثرات کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں  ۔

یہاں یہ بات واضح ہے کہ ٹی آرایف نامی ایک مزاحمتی خودساختہ  پراسرار گروہ ہے جس کی کوئی واضح شناخت یا قیادت نہیں ، بیشتر تجزیہ کاروں کے مطابق TRF بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے بنائے گئے پراکسی گروہ کی شکل میں کام کرتا ہے اور بھارت کا TRF کے حوالے سے بیانیہ کشمیری آزادی کی تحریک کو بدنام کرنے اور پاکستان پر الزام لگانے کا حصہ ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *