پاکستان میں پہلی مرتبہ ماحول دوست اینٹیں (Eco Bricks) بنانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
سیمنٹ، ریت اور بجری میں 15 سے 20 فی صد پلاسٹک استعمال کر کے ’ایکو برکس‘ تیار کی جا رہی ہیں۔ ان اینٹوں کو فرش اور بیرونی چار دیواری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مٹی کے ذریعے بھٹوں میں تیار کی جانے والی اینٹوں کا زمانہ پرانا ہو گیا ، اب لاہور میں بجری ریت اور سیمنٹ کے ساتھ ساتھ پلاسٹک ویسٹ کو مکس کر کے ماحول دوست اینٹیں بنائی جا رہی ہیں، جو گھروں کے فرش اور بیرونی چار دیواری میں استعمال کی جا سکیں گی۔
افتتاحی تقریب میں موجود وفاقی وزیر ماحولیات شذرہ منصب علی خان کہتی ہیں کہ پاکستان کو پلاسٹک ویسٹ فری بنانے کے لیے ایکو برکس ایک اچھا قدم ہے، پاکستان میں سالانہ 39 لاکھ ٹن کوڑا پیدا کیا جاتا ہے۔
ایکو برکس جیسے منصوبوں سے ماحول کے لیے انتہائی خطرناک میٹریل کو مثبت انداز میں استعمال کیا جا سکے گا۔
یہ ماحول دوست ’ایکو برکس‘ نہ صرف پلاسٹک ویسٹ کو کارآمد بناتی ہیں بلکہ سستی، مضبوط اور پائیدار بھی ہیں، ان کا استعمال فرش، چار دیواری اور دیگر تعمیراتی کاموں میں کیا جا سکتا ہے، جو روایتی اینٹوں کے مقابلے میں ماحول کے لیے کہیں زیادہ محفوظ ہے، پاکستان میں یہ قدم نہ صرف تعمیراتی شعبے میں جدت لائے گا بلکہ ماحولیاتی تحفظ کی جانب بھی ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔