کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ہفتے کے روز ایک دھماکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی ایسا ڈیٹا جاری کرنے والے ہیں جو پورے انتخابی نظام کو ہلا کر رکھ دے گا۔ ان کے مطابق لوک سبھا انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، بھارت کا انتخابی نظام مر چکا ہے۔
بنگلور میں منعقدہ ایک روزہ قانونی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے راہول گاندھی نے کہا مودی کی حکومت “کمزور اکثریت پر قائم چند سیٹوں پر بھی دھاندلی نہ ہوتی تومودی وزیراعظم نہ ہوتے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت محض تھوڑی سی اکثریت پر قائم ہے، انہوں نے کہا کہ اگر صرف دس پندرہ نشستوں پر دھاندلی نہ ہوتی تو مودی وزیراعظم نہ ہوتے، گاندھی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ دھاندلی کا ثبوت اب ساتھ پیش کر سکتے ہیں۔
کانگریس نے کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقے میں ووٹر لسٹ کی جانچ کی، جہاں ڈیڑھ لاکھ ووٹ جعلی نکلے راہول گاندھی نے کہاجب ہم یہ ڈیٹا جاری کریں گے تو پورے الیکشن سسٹم میں زلزلہ آ جائے گا۔ یہ واقعی ایک ایٹم بم جیسا ہوگاانہوں نے کہا کہ یہ ڈیٹاپانچ اگست کو بنگلور کے فریڈم پارک میں عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن سے متعلق کہا کہ یہ ادارہ اب ختم ہو چکا ہے اور اسے ہتھیا لیا گیا ہے۔ہمیں ووٹر لسٹس کی الیکٹرانک کاپیاں نہیں دی جاتیں اور جو پیپر لسٹس دی جاتی ہیں وہ اسکین یا کاپی بھی نہیں کی جا سکتیں سوال یہ ہے: آخر کیوں؟
انہوں نے کہا کہ 6 مہینے کی مسلسل محنت کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ دھاندلی کا نظام موجود ہے اور اب ثبوت ان کے پاس ہیں۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے ہی شک تھا کہ کچھ گڑبڑ ہو رہی ہے خاص طور پر گجرات، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں انتخابات کے نتائج ان کے لیے حیران کن تھے۔
انہوں نے کہامہاراشٹر میں لوک سبھا میں کامیابی کے بعد چند مہینوں میں اسمبلی انتخابات میں تین بڑی جماعتیں اچانک غائب ہو گئیں، وہیں سے ہم نے دھاندلی کو سنجیدگی سے لینا شروع کیا۔
مہاراشٹر میں ان کے بقول لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان ایک کروڑ نئے ووٹرز شامل ہوئے جن کا بڑا حصہ بی جے پی کو گیا۔
راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے پاس ایک سرکاری دستاویز موجود تھی جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ وزیراعظم کے دفتر اور قومی سلامتی کے مشیر رفائل ڈیل میں مداخلت کی،یہ دستاویز کسی بھی ملک میں حکومت گرا سکتی تھی لیکن بھارت میں کچھ نہیں ہوا۔
راہول گاندھی نے اپنی بہن پرینکا گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انہیں خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں”، جس پر راہول نے جواب دیا کہ ہاں میں جانتا ہوں، اور میں آگ سے کھیلتا رہوں گا۔
راہول گاندھی نےکہا کہ کیا کوئی ہندو روایت یہ سکھاتی ہے کہ ایک مسلمان بچے کو مارا جائے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہ صرف سیاست پر حملہ کر رہی ہے بلکہ ہندو مذہب اور بھارتی تہذیب پر بھی حملہ کر رہی ہے۔راہول گاندھی نے وکلا برادری کو خراجِ تحسین پیش کیا کہ انہوں نے آزادی کی جدوجہد سے لے کر آئین کی تشکیل تک بنیادی کردار ادا کیا