نکوٹین پاؤچ یا وائیٹ سنس، جو کہ سگریٹ کا متبادل سمجھا جا رہا ہے، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
یہ نیا نشہ نسوار کی طرح استعمال کیا جاتا ہے، اور حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر اس کی جدید تشہیری مہم نے نوجوانوں کو “تمباکو فری” کے نام پر اس کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی ہے، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ ایک دھوکہ ہے نکوٹین پاؤچ کا استعمال صحت کے لیے کسی بھی صورت مفید نہیں ہے۔ اس میں اور سگریٹ میں کوئی خاص فرق نہیں، سوائے اس کے کہ سگریٹ کو سلگا کر پیا جاتا ہے، جبکہ نکوٹین پاؤچ کو براہ راست منہ میں رکھ لیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے ماہر ڈاکٹر عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ نکوٹین پاؤچ میں تمباکو کے پتوں سے نکالی گئی نکوٹین، سوڈیم کاربونیٹ، فلیورنگز اور مٹھاس شامل ہوتی ہے۔ ایک نکوٹین پاؤچ میں تقریباً 150 گرام تک نکوٹین موجود ہو سکتی ہے، جو مسوڑھوں کی نرم تہہ سے نکوٹین کو تیزی سے جذب کر کے خون میں شامل کر دیتی ہے، جس سے نکوٹین کا اثر بہت شدید ہوتا ہے۔
یہ پاؤچز مسوڑھوں میں جذب ہو کر انہیں سن کر دیتے ہیں اور اس کا زیادہ استعمال دانتوں اور مسوڑھوں کی مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ مزید برآں، اس کا طویل استعمال منہ کے کینسر کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ سگریٹ نوشی ایک ایسی عادت ہے، جو ہر سال 8 ملین افراد کی موت کا سبب بنتی ہے۔ ایک طرف جہاں میڈیا چینلز پر نکوٹین کی مصنوعات کی تشہیر پر پابندی ہے، وہیں سوشل میڈیا پر خاموشی سے اس کی تشہیر جاری ہے، جو ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔