پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں شدید نقصان، تین مرکزی مناصب واپس لے لیے گئے ، قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کو اس وقت ایک بڑا سیاسی جھٹکا لگا جب عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر کے منصب سے ہٹا دیا گیا۔
اسی طرح زرتاج گل کو پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے فارغ کیا گیا جبکہ احمد چٹھہ سے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کی ذمہ داریاں واپس لے لی گئیں۔
پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے مخصوص چیمبر بھی واپس کرنا پڑا ہے،اسپیکر قومی اسمبلی نے اسمبلی کے قواعد کے تحت ارکان کی نااہلی کی اطلاع ایوان کو دے دی، جس کے بعد اپوزیشن لیڈر کے تقرر کے لیے اسپیکر اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مشاورت کا نیا سلسلہ شروع ہو گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں :عدالت سے سزائیں : تحریک انصاف کے تین اہم ترین رہنما نااہل قرار
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے جبکہ پی ٹی آئی کے آزاد ارکان کو پارلیمانی لیڈر اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے لیے نئے نام تجویز کرنے ہوں گے۔
عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور فنانس کمیٹی کی رکنیت سے بھی نکال دیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے نااہل قرار د ئیے گئے سات ارکان سے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت واپس لے لی گئی ہے۔
اسی سلسلے میں سات ارکان سے مجموعی طور پر پندرہ قائمہ کمیٹیوں کی ممبرشپ واپس لے لی گئی ہے ،صاحبزادہ حامد رضا کو انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا ہے، زرتاج گل انسانی حقوق کمیٹی کی رکنیت سے محروم ہو گئی ہیں اور رائے حسن نواز سے ریلوے کمیٹی کی سربراہی واپس لے لی گئی ہے۔