کراچی کے فیڈرل بی ایریا میں رات ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک بھائی اور بہن جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کے والد شدید زخمی ہو گئے۔ اس حادثے کے فوری بعد غصے اور غم میں مبتلا مقامی افراد نے اپنے جذبات کے اظہار کے لیے سات ڈمپرز کو آگ لگا دی۔ اس پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
لیاقت محسود نے بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک ڈمپرز کے چلانے پر پہلے ہی پابندی عائد کی گئی ہے جو کہ پہلے ہی ڈمپر مالکان اور ڈرائیورز کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔ اب ایسی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ حکومت ڈمپرز پر مکمل پابندی عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ان کے روزگار کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔
یہ خبربھی پڑھیں :سندھ حکومت نے دن کے اوقات میں ڈمپرز کے کراچی میں داخلے پر پابندی عائد کردی
رہنما نے الزام عائد کیا کہ رات پیش آنے والے واقعے کے بعد شرپسند عناصر نے ان کی گاڑیاں نذر آتش کر دیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس قسم کی غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف وہ تمام ڈمپر پوائنٹس کو بند کر دیں گے اور شہر کی اہم سڑکوں کو مکمل طور پر بلاک کر کے احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کو بند کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہےاور سہراب گوٹھ سے ٹھٹہ روڈ تک ٹریفک کی روانی متاثر رہے گی۔
🚨🚨کراچی کے فیڈرل بی ایریا میں ڈمپر کی ٹکر سے دو بچے جاں بحق، واقعے کے بعد مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپرز کو آگ لگا دی، ڈمپر ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے پر دھرنا دے دیا pic.twitter.com/AMvgcZqEA0
— Azaad Urdu (@azaad_urdu) August 10, 2025