یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے گزشتہ روز لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری خطرناک ڈرائیونگ اور غیر ذمہ دارانہ اسٹنٹس کی وجہ سے کی گئی ہے جو نہ صرف عوام کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے تھے بلکہ قانون کی بھی کھلی خلاف ورزی تصور کیے گئے۔
ڈکی بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے گاڑی چلانے کے دوران اسٹیئرنگ پر پاؤں رکھ کر اسٹنٹ دکھایا اور رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔ اس عمل کے نتیجے میں عوامی حفاظت کو شدید خطرہ لاحق ہوا۔ اپریل میں موٹروے پولیس نے ان کے خلاف دو مقدمات درج کیے تھے، ایک راولپنڈی کے تھانہ چکری میں اور دوسرا تھانہ لکسیاں میں۔
ذرائع کے مطابق، ڈکی بھائی نے ابتدائی طور پر گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت کروا رکھی تھی، لیکن پی این آئی ایل فہرست میں ان کا نام شامل ہونے کے بعد نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے انہیں فوری طور پر لاہور ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا۔
یہ کارروائی اس بات کی واضح مثال ہے کہ سوشل میڈیا پر سرگرم افراد بھی قانون سے بالاتر نہیں رہ سکتے۔ عوام اور سوشل میڈیا صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خطرناک اور غیر قانونی اسٹنٹس کرنے سے گریز کریں کیونکہ قانون ہر صورت میں اپنا راستہ بنائے گا۔
ڈکی بھائی کی گرفتاری کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر مزید قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی، اور اس کیس سے سوشل میڈیا پر سرگرم یوٹیوبرز کے لیے بھی ایک واضح پیغام جائے گا کہ غیر ذمہ دارانہ حرکات ناقابل برداشت ہیں۔