غیر قانونی آن لائن جوئے کی متعدد ایپس کی تشہیر اور مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی سے متعلق انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایپس کے بطور ’’ کنٹری ہیڈ‘‘ کام کر رہے تھے ۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ڈی بھائی نے ان ایپس کے “کنٹری ہیڈ” کے طور پر کام کر رہے تھے اور تشہیر کے عوض کروڑوں روپے وصول کیے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈکی بھائی کم از کم 12 جوئے کی ایپس کو پروموٹ کر رہے تھے۔ متعدد بار طلبی کے باوجود جب وہ پیش نہ ہوئے، تو ان کا نام پی این آئی ایل میں شامل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں فرار کی کوشش کے دوران ہی انہیں گرفتار کیا گیا۔
گرفتاری کے بعد انہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے دو روز کے جسمانی ریمانڈ کے تحت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد کیا گیا۔
تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ڈکی بھائی نے اپنی یوٹیوب ویڈیوز اور سوشل میڈیا چینلز کے ذریعے لوگوں کو غیر قانونی جوا اور سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا۔ پولیس نے ان کا آئی فون 16 پرو میکس قبضے میں لے کر واٹس ایپ نمبرز اور دیگر مشکوک ڈیٹا محفوظ کر لیا ہے۔تفتیشی ٹیم جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض، سب انسپکٹر یاسر رمضان اور ہیڈ کانسٹیبل طاہر شامل ہیں، مزید شواہد اکھٹا کر رہی ہے۔
مزید تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ڈکی بھائی نےBinomoجیسی ایپس کی مقبولیت بڑھانے میں بھی حصہ لیا۔ اس کے اثاثوں کی تفصیلی تحقیق کے لیے حکام نے ان کی مالی دستاویزات اور قابلِ دسترس ریکارڈز طلب کر لیے ہیں۔