مشترکہ اعلامیہ جاری، پاکستان کے مؤقف کی تائید، شنگھائی تعاون تنظیم نے کسی بھی سیاسی یا ذاتی مفاد کے لیے دہشتگردی کا استعمال ناقابل قبول قرار دیدیا
Home - تازہ ترین - مشترکہ اعلامیہ جاری، پاکستان کے مؤقف کی تائید، شنگھائی تعاون تنظیم نے کسی بھی سیاسی یا ذاتی مفاد کے لیے دہشتگردی کا استعمال ناقابل قبول قرار دیدیا
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) نے اپنے 25ویں سربراہان مملکت کے اجلاس کے بعد تیانجن اعلامیے میں پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کسی بھی سیاسی یا ذاتی مفاد کے لیے دہشتگردی کے استعمال کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے، اعلامیے میں ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت، ایک دوسرے کی خودمختاری اور سالمیت کے احترام، علاقائی استحکام اور عالمی اداروں میں اصلاحات کے لیے مشترکہ مؤقف کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیا گیا ہے۔
چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے رکن ممالک کے سربراہان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ایک دوسرے کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں کا مکمل احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے ہر قسم کے دباؤ، دھمکیوں، یا عسکری بلاک بندی کی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ایک جامع اور مساوی عالمی سلامتی کے فریم ورک کی حمایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مطالبہ
اعلامیے کا مرکزی نکتہ اقوام متحدہ میں بنیادی اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور تھا۔ ایس سی او رہنماؤں نے اعلامیے میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا موجودہ ڈھانچہ بدلتے ہوئے عالمی سیاسی و معاشی حالات کی درست عکاسی نہیں کرتا اور ترقی پذیر ممالک کو فیصلہ سازی میں مؤثر نمائندگی دی جانی چاہیے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ اقوام متحدہ کو عصرِ حاضر کے چیلنجز سے ہم آہنگ ہونا چاہیے اور بین الاقوامی تعاون و اجتماعی سلامتی کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم بننا چاہیے‘۔
علاقائی استحکام اور ثقافتی تبادلے پر زور
شنگھائی تعاون تنظیم نے سیکیورٹی، اقتصادی ترقی اور ثقافتی تعاون کے شعبوں میں اشتراک کو مزید مضبوط کرنے کا عزم کیا تاکہ یوریشیا میں دیرپا امن اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ’شنگھائی سپرٹ‘، جو باہمی اعتماد، مساوات، ثقافتی تنوع کے احترام اور مشترکہ ترقی کے اصولوں پر مبنی ہے، کو مستقبل کی راہنمائی کے لیے بنیاد قرار دیا گیا۔
دہشتگردی کی شدید مذمت
حالیہ دہشتگرد حملوں کے تناظر میں، ایس سی او نے ہر قسم کی دہشتگردی کی شدید مذمت کی ہے۔ اعلامیے میں 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام، 11 مارچ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس اور 21 مئی کو خضدار میں ہونے والے دہشتگرد حملوں کی سخت مذمت کی گئی اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کو کسی بھی سیاسی یا ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے تحت دہشتگردی کے خلاف مکمل عالمی حکمت عملی پر عمل درآمد اور جامع کنونشن کی منظوری پر زور دیا۔
مساوی اور جامع سلامتی کا وژن
ایس سی او نے تقسیم پر مبنی عالمی و علاقائی اتحادوں کو مسترد کرتے ہوئے، ایک ’مساوی اور ناقابل تقسیم سلامتی کے ڈھانچے‘ کی حمایت کی، جو باہمی تعاون، احترام اور یکساں شمولیت پر مبنی ہو۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کو مرکزی کردار دیتے ہوئے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ دہشتگردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز کے خلاف متحد ہو کر مؤثر اقدامات کرے اور یوریشیا میں پائیدار ترقی کو فروغ دے۔
ایس سی او کا تیانجن اعلامیہ عالمی امن، مساوات، اور تعاون پر مبنی نئے عالمی نظام کی طرف تنظیم کے پختہ عزم کی علامت ہے۔