واشنگٹن میں فوج تعیناتی کیخلاف ہزاروں افراد کا احتجاج،ٹرمپ سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

واشنگٹن میں فوج تعیناتی کیخلاف ہزاروں افراد کا احتجاج،ٹرمپ سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف مارچ کیا جس کے تحت شہر کی سڑکوں پر فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

اس احتجاج کا عنوان “وی آر آل ڈی سی  رکھا گیا، جس میں مقامی افراد کے ساتھ ساتھ تارکینِ وطن اور فلسطین کے حامی مظاہرین نے بھی بھرپور شرکت کی۔

شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر  فری ڈی سی  اور ٹرمپ مخالف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوجی تعیناتی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔

احتجاجی ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دراصل واشنگٹن پر قبضے کے مترادف ہے اور ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے عوامی سڑکوں کو فوجی کنٹرول میں دے دیا گیا ہو۔ ان کے بقول  حکومت آمرانہ طرز کے فیصلے آزما رہی ہے جنہیں مستقبل میں دیگر شہروں میں بھی دہرا یا جا سکتا ہے۔

 

رپورٹس کے مطابق اس وقت شہر کی سڑکوں پر 2 ہزار سے زائد فوجی اہلکار موجود ہیں جن میں چھ ریپبلکن اکثریتی ریاستوں سے آئے دستے بھی شامل ہیں۔ ان کی تعیناتی کی مدت فی الحال واضح نہیں، تاہم ڈی سی نیشنل گارڈ کی ڈیوٹی میں 30 نومبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ بڑھتے ہوئے جرائم کی شرح کا حوالہ دے کر فوج تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن محکمہ انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں واشنگٹن میں پرتشدد جرائم گزشتہ 30 برسوں کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *