“مشن نور” کے حق میں وی لاگز کرنے والے عارف علوی، علی محمد خان و دیگر کو کیا جواب دیں گے؟ مزمل سہروردی نے سوالات اٹھا دیئے

“مشن نور” کے حق میں وی لاگز کرنے والے  عارف علوی، علی محمد خان و دیگر کو کیا جواب دیں گے؟ مزمل سہروردی نے سوالات اٹھا دیئے

معروف صحافی مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے “مشن نور” کو کسی مخالف جماعت یا ادارے نے ایکسپوز نہیں کیا بلکہ یہ پارٹی کی اپنی قیادت ہی تھی جس نے اسے بے نقاب کیا۔

مزمل سہروردی کے مطابق “مشن نور” مکمل طور پر ناکام ہوگیا، یہ اپنی موت آپ مر گیا اور اس کی سازش بھی سامنے آگئی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا احمدی اور قادیانی ونگ ناکام ہوا ۔ ان کے مطابق نہ کسی نون لیگی نے مخالفت کی، نہ پیپلز پارٹی نے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ نے اس مشن کو بے نقاب کیا بلکہ تحریک انصاف نے خود ہی اپنے ملک دشمن ایجنڈے کو بے نقاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “مشن نور” کو بے نقاب کرنے والے خود تحریک انصاف کے رہنما ہیں جن میں صدر عارف علوی، علی محمد خان، خالد خورشید اور حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت نے اپنے ہی سوشل میڈیا کارکنوں کو واضح پیغام دیا کہ احمدی سیاست ہماری پارٹی کے ساتھ نہ جوڑی جائے کیونکہ ہم ریاست مدینہ کی سیاست کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا احمدی ونگ، جو بیرونِ ملک سے بھی اس مشن کو چلا رہا تھا، اس وقت ناکام ہوا جب پارٹی کے توہین رسالت ونگ نے اسے روک دیا۔ قیادت نے دوٹوک مؤقف اپنایا کہ وہ توہین رسالت کے قائل ہیں اور ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں جبکہ “مشن نور” ان دونوں عقائد سے متصادم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے شروع کیا گیا ’مشن نور‘ ایک بڑا فتنہ ہے، فیاض الحسن چوہان

مزمل سہروردی نے مزید کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان نہیں بلکہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کے بیانات ہیں۔ ان کے مطابق سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن لوگوں نے یہ مشن شروع کیا، وہ اب پی ٹی آئی میں رہنے کے قابل ہیں یا نہیں۔ جو لوگ “مشن نور” کے حق میں وی لاگز کرتے رہے اور اس کے فضائل بیان کرتے رہے، وہ آج عارف علوی، علی محمد خان اور خالد خورشید کو کیا جواب دیں گے؟ ان ہی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ مشن ہمارے عقائد سے متصادم تھا اور اس کی توجیہات کہیں اور سے لی گئی تھیں۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تحریک انصاف خود کو ایسے عناصر سے علیحدہ کرے جو پارٹی کو ریاست احمدی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ساتھ ہی اس سوشل میڈیا سے بھی جان چھڑائے جو اس ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *